لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف عناصر کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف ایسی کارروائی کی جائے جو ہر سننے والے کے لیے عبرت کا نشان ہو۔
اپنے بیان میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لے کر 180 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہونے پر مبارک دیتا ہوں، یہ کامیابی ظاہر کرتی ہے کہ عوام اب بھی وزیر اعظم کے ساتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پچھلے کئی ماہ سے ایسے مسائل پر بات چیت ہو رہی ہے جو کہ موجودہ حالات میں سب سے زیادہ ناگزیر ہیں، ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جیسے پارلیمان اور عدلیہ آمنے سامنے آچکے ہیں اور دونوں اعلیٰ اداروں میں شاید کوئی تصادم چل رہا ہے۔
شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ جو لوگ ایسا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ملک کیلئے باعث نقصان ہیں، منفی پراپیگنڈہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف چلا رہے ہیں، انہیں خبردار کرنا چاہیے کہ ایسے نوجوان اپنی کم عقلی اور لاعلمی کی بدولت پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور اداروں کو ایسے نیٹ ورکس اور گروہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی کیریئر میں آج پہلی دفعہ محسوس ہو رہا ہے کہ کیوں اور کیسے پارلیمان میں بیٹھے ہر شخص کی کردار کشی کی جاتی ہے، کس گروہ نے سیاسی مفادات حاصل کرنے کیلئے سیاستدانوں، ججوں اور جرنیلوں کے خلاف گالم گلوچ شروع کرائی اور اس کے محرکات کیا تھے۔
چودھری شجاعت نے کہا کہ لوگوں کی نظروں میں اداروں پر سے اعتماد ختم کرانا اور ریاستِ پاکستان کو کمزور کرانا مقصود تھا، حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ مل کر ایک ایسا فورم تشکیل دینا چاہئے جو ملکی اور غیرملکی سطح پر پاکستان کے خلاف عناصر کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف ایسی کارروائی کرے جو ہر سننے والے کے لیے عبرت کا نشان ہو۔