لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیخلاف درج 121 مقدمات کے کیس میں پنجاب پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرنے کی استدعا کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے عمران خان کی تمام مقدمات کی سماعت ایک جگہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی، جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس انوار الحق پنوں اور جسٹس امجد رفیق بنچ میں شامل ہیں۔
عمران خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کے خلاف پنجاب بھر میں مقدمات کا اندراج کیا جا رہا ہے، درخواست گزار کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہیں، عدالتوںں میں پیشی کے دوران مشکلات کا سامنا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان کیخلاف تمام کیسز کی سماعت ایک ہی جگہ کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے تمام مقدمات کی تفتیش سے متعلق رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر اسلام آباد میں 29 مقدمات درج ہیں،عمران خان پر پنجاب میں 6 مقدمات درج ہیں، پنجاب میں درج 2 مقدمات میں عمران خان کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے، لاہور میں درج 2 مقدمات کی تحقیقات جے آئی ٹی کر رہی ہے۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ پنجاب میں ہنگامہ آرائی کے بعد مزید 3 مقدمات درج کئے ہیں، پنجاب حکومت کے وکیل نے تینوں مقدمات کی ایف آئی آر عدالت میں پیش کر دیں، مجموعی طور پر پنجاب میں ابتک عمران خان پر 9 مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
پنجاب پولیس نے رپورٹ جمع کروا دی جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ عمران خان درج مقدمات میں شامل تفتیش ہو چکے ہیں، درج مقدمات میں شواہد کے حصول کیلئے عمران خان کی گرفتاری مطلوب ہے۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے عمران خان کو متعلقہ عدالتوں سے رجوع کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔