لاہور:(ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ ایک سال سے افراتفری ملک میں مچی ہوئی ہے، خوف ہے حکمت نہ استعمال کی گئی تو شاید بات وہاں پہنچ جائے جہاں ملک کے ٹکڑے واپس جمع نہ کرسکیں۔ عمران خان نے زمان پارک میں کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ آج خوف ہے پاکستان اس راستے پر نکل گیا جو تباہی کا راستہ ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ پورا زور لگا ہوا ہے کہ کسی طرح عمران خان کا راستہ بند کیا جائے، الیکشن بھی نہ ہوں، آئین بھی ٹوٹ جائے لیکن مجھے نہیں آنے دینا۔ان کا کہنا تھا کہ سروے دیکھ لیں پاکستان میں پی ٹی آئی کی 70 فیصد مقبولیت ہے، پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے الیکشن نہیں لڑنا، ان کو خوف ہے کہ الیکشن ہوگیا تو عمران خان آجائے گا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ان کو فکر ہے اربوں روپے کے کرپشن کیس انہوں نے معاف کرائے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ کرپشن کا پیسا محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے پورا ملک تباہی کے راستے پر جارہا ہے، ان کو بس یہ خوف ہے کہ عمران خان آکر ہمارا این آر او واپس نہ لے۔عمران خان نے کہا کہ یہی وجہ ہے یہ ملک کی سب سے بڑی جماعت اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کر رہے ہیں، یہ کامیابی سے یہ کر رہے ہیں یہ پرانے سیاستدان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کو ڈرا رہے ہیں کہ عمران خان آکر آپ کو ہٹا دے گا، میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ میں اداروں میں مداخلت نہیں کرتا، میں بار بار پیغام بھجوا چکا ہوں مگر یہ ان کو ڈراتے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مداخلت کرنی ہوتی تو جب پتا تھا کہ پچھلا آرمی چیف سازش کر رہا ہے تو تب ہٹا دیتا۔انہوں نے کہا کہ باقی ادارے تو مداخلت کرکے تباہ کیے جاچکے ہیں، میں نہیں چاہتا تھا کہ ایک ادارہ جو مداخلت سے بچا ہوا ہے، اس کے ساتھ بھی ایسا کیا جائے، میں نے ساری دنیا میں اپنی فوج کا دفاع کیا۔