تازہ تر ین

غیر قانونی و غیر ملکی کی بے دخلی کی ڈیڈ لائن میں چند گھنٹے باقی، 49 ہولڈنگ پوائنٹس قائم

غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن میں چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں، حکومت نے مہلت ختم ہوتے ہی غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ان افراد کے لئے ملک بھر میں 49 ہولڈنگ پوائنٹس بھی قائم کیے جا چکے ہیں۔

ملک بھر میں غیر قانونی و غیر ملکی افراد کی وطن واپسی کے لیے 49 ہولڈنگ ایریا اور پوائنٹس قائم کردیے گئے ہیں جس کا مقصد ان افراد کی جانچ پڑتال کر کے انہیں باعزت طریقے سے بارڈر پار کروانا ہے۔

پنجاب میں تمام 36 اضلاع میں ہولڈنگ سینٹرز بنا دیے گئے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں تین ہولڈنگ پوائنٹس بشمول پشاور، ہری پور اور لنڈی کوتل میں قائم کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ سندھ میں بھی تین ہولڈنگ پوائنٹس کیماری، ملیر اور پی آئی ڈی سی حاجی کیمپ میں بنائے گئے ہیں، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہولڈنگ کیمپ میں 72 خیمے لگائے جائیں گے جہاں مرد و خواتین کو الگ الگ فلورز پر رکھا جائے گا۔

ہولڈنگ کیمپ میں میڈیکل سہولیات فراہم کی جائیں گی، نادرہ، ایف آئی اے، اسپیشل برانچ کے اہلکار بھی کیمپ میں موجود ہیں جب کہ نادرہ کے ذریعے ہولڈنگ کیمپ میں لائے گئے تمام افراد کا ریکارڈ چیک کیا جائے گا۔

کراچی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو روزانہ کی بنیادوں پر بس کے ذریعے کراچی سے افغانستان روانہ کیا جائے گا، ہولڈنگ کیمپ پر پولیس کی جانب سے فوول پروف سکیورٹی بھی فراہم کی جارہی ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ کراچی میں قائم ہولڈنگ سینٹرز میں اندرون سندھ سے بھی غیر قانونی تارکین وطن لائے جائیں گے۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں تین ہولڈنگ پوائنٹس کوئٹہ، پشین اور چاغی میں بنائے گئے ہیں جب کہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ایک ایک ہولڈنگ پوائنٹ قائم کیا جا چکا ہے۔

غیر قانونی مقیم افراد کی وطن واپسی کے لیے 8 کراسنگ پوائنٹس استعمال کیئے جائیں گے، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے افغانستان بارڈر سے ملحقہ علاقوں کا استعمال کیا جائے گا۔

یکم نومبر سے پاک افغان بارڈر پر ون ڈاکومنٹ (پاسپورٹ) ریجیم بھی نافذالعمل کردی جائے گی۔

گزشتہ روز ذرائع کا کہنا تھا کہ 92 ہزار 928 غیر قانونی مقیم باشدے واپس اپنے وطن جا چکے ہیں جب کہ افغان باشندوں کا شکوہ ہے کہ پاکستان چھوڑنے کے لئے انہیں حکومت کی جانب سے مناسب وقت نہیں دیا گیا، 30 سال بعد واپس جا کر افغانستان میں کیا کام کریں گے۔

پاکستان کئی دہائیوں سے افغان جنگ متاثرین کو پناہ دے رکھا ہے، غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی وجہ سے ملک میں جرائم بڑھے اور پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کیا گیا۔

17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کے پاس قانون رہائشی دستاویزات نہیں
ذرائع کے مطابق پاکستان میں تقریباً 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کے پاس قانون رہائشی دستاویزات نہیں جب کہ 8 لاکھ 80 ہزار مہاجرین کو قانونی حیثیت فراہم نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی حکومت نے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کیلئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی تھی جب کہ 10 اکتوبر سے افغان شہریوں کیلئے ڈیجیٹائزڈ ای تذکرہ نافذ کیا گیا جو کل تک نافذ العمل رہے گا۔

گزشتہ دنوں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے انخلا سے متعلق تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، غیر قانونی وغیر ملکی افراد کو ملک سے واپس بھیجنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain