تل ابیب: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’X‘‘ پر ایک مشترکہ لائیو چیٹ میں ایلون مسک نے نیتن یاہو سے اس بات پر اتفاق کیا کہ اب حماس کو تباہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایلون مسک کی اسرائیل پر آمد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ان کے ساتھ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لائیو چیٹ کی جس کے دوران کہا کہ غزہ کے بہتر مستقبل کے لیے حماس کو تباہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اگر آپ غزہ میں امن، سلامتی اور بہتر زندگی چاہتے ہیں تو حماس کو ہمیشہ کے لیے ختم اور اس کی زہریلی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا جیسا کہ جرمنی اور جاپان میں کیا گیا تھا۔
جس پر ایکس کے مالک ایلون مسک نے نیتن یاہو سے کہا کہ میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں کیوں کہ اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں، حماس یہودیوں کی نسل کشی کرنا چاہتی ہے۔
ایلون مسک نے مزید کہا کہ حملوں میں شہریوں کی ہلاکتیں “ناگزیر” ہیں اور اسرائیل حماس کے خلاف اپنی جنگ میں شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش بھی کر رہا ہے۔
امریکی ارب پتی تاجر ایلون مسک نے یہ بھی کہا کہ وہ جنگ کے بعد غزہ کی تعمیر نو میں مدد کرنا چاہیں گے اور یقین رکھتے ہیں کہ غزہ کی بحالی اور ترقی مستقبل میں جنگ کو روکنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا چوتھا اور آخری روز ہے لیکن یرغمالیوں کے بدلے میں قیدیوں کی رہائی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا ہے جس کے باعث امریکا، قطر اور مصر نے سیز فائر میں توسیع پر زور دیا ہے۔
حماس نے بھی جنگ بندی میں دو سے 4 روز کی توسیع پر ہامی بھری ہے اور اسرائیل نے بھی امریکا کو یقین دلایا ہے کہ وہ جنگ بندی میں ایک روز کی توسیع کے لیے راضی ہے تاہم اب تک اس کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔