دادو: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ چوتھی بار وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے والا شیر عوام کا خون چوستا ہے اور خود گھر میں بیٹھ کر دوسروں کو بولتا ہے کہ میرے مخالف کو گرفتار کرو اور اُس کا نشان چھین کر میری جیت کا بندوبست کرو۔
دادو میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشنز میں تیر اور شیر کا مقابلہ ہوگا، عوام مجھے بھاری اکثریت دیں اور تیر کے علاوہ کسی کو ووٹ دے کر اپنا قیمتی ووٹ ضائع نہیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ساتھ دیا تو دنیا کی کوئی طاقت میرا راستہ نہیں روک سکتی، عوام کو پی پی کے تمام امیدواروں کو جتوانا ہے، اگر موقع دیا گیا تو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دائرے کو بڑھائیں گے، غریب خواتین کو کاروبار کیلیے بلا سود قرض دیں گے، حکومت میں آئے تو بے نظیر کسان کارڈ بنائیں گے، جس سے مفت بیچ، کھاد، یوریا، فصلوں کی بہترین قیمت دلوائی جاسکے گی جبکہ مزدوروں کیلیے مزدو کارڈ، یوتھ کارڈ کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو امداد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ کوئی شہری یا بچہ بھوکا نہ سوئے، یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کروں گا، اگر مجھے جتوا دیا تو دس نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد ہوگا اور جیت کے بعد میں سب سے پہلے تنخواہیں دگنی کردوں گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’الیکشن تیر اور شیر کے درمیان ہے، یہ شیر عوام ، کسانوں، غریبوں اور مزدوروں کا خون چوستا ہے، ہم ملکر اس شیر کا شکار کریں گے‘۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ’یہ کیسا شیر ہے، جو گھر میں چھپا ہوا ہے اور اپنے مخالف کو شکار بنانے کے لیے دوسروں کو بولتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا شیر ہے کہ دوسروں کو بول کر اپنے مخالف کے بندوں کو گرفتار کرواتا اور نشان چھنوا لیتا ہے، پھر جب بندوبست ہوجاتا ہے تو پھر یہ شیر نکل جاتا ہے‘۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پہلی بار وہ شیر نظر آیا، کل میں واپس پنجاب جارہا ہوں جہاں شیر کا مقابلہ کروں گا، کل جنوبی پنجاب کے عوام کو پیغام پہنچاؤں گا، جیالے جانتے ہیں شیر کا شکار کیسے کیا جاتا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ’جو شخص تین بار وزیراعظم بن کر ناکام ہوا تو اُسے کس خوشی میں ہم چوتھی بار اپنا وزیراعظم مان لیں، ہم نہیں مانتے کہ چوتھی بار ایسے شخص کو وزیراعظم بنایا جائے‘۔ انہوں نے کہا کہ آپ بلاول کو ایک موقع دیں میں ملک کی قسمت بدل دوں گا، شیر یا کسی اور جماعت کے پاس کوئی پلان یا منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیر کو چوتھی بار حکومت ملی تو اُسے معلوم نہیں غربت کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، انہوں نے ابھی تک اپنا منشور نہیں دکھایا کیونکہ یہ عوام کی مشکل، مہنگائی اور غربت کا علم نہیں رکھتے اور انہیں بس اپنی کرسی کی فکر ہے جو چوتھی بار دینے کی تیاری ہورہی ہے مگر ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے، اور 8 فروری کو اکثریت لے کر عوامی راج قائم کریں گے۔