پاکستان کی جانب سے ایرانی حملے کی جوابی کارروائی کے بعد دونوں ممالک میں موجود تناؤ کے دوران مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔
پاکستان میں ایرانی سفیررضا امیری مغدم کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان دو برادر،دوست اور ہمسایہ ممالک ہیں۔ دونوں ممالک نے تاریخی طور پر مشکل اوقات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے مشترکہ خطرات اور مشترکہ مفادات ہیں۔ دوطرفہ تعلقات کسی وقفے اور تاخیر کو برداشت نہیں کرتے۔
پاکستان کے لیے ایرانی سفیر رضا امیری مغدم کے بیان میں جلدنارملائزیشن کی خواہش اورواضح اشارہ نظر آتا ہے، وہ ابھی تک تہران میں ہیں کیونکہ حکومت پاکستان نےایرانی سفیرکواسلام آبادآنے سے منع کیا تھا۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ رحیم حیات قریشی نے ایرانی ہم منصب سید رسول موسوی کے پیغام کا مثبت جواب دیا ہے۔
رحیم حیات قریشی نے ایرانی سفارتکار سے کہا کہ ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں، مثبت بات چیت سے تمام مسائل حل کرنے کیلئے آگے بڑھیں گے۔ دونوں ممالک کو دیشتگردی سمیت مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
ایرانی سفارتکار کا کہنا تھاکہ دونوں ممالک کے رہنما اوراعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں کو ہوگا، آج مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ پاکستان کی جانب سے ان مثبت پیغامات کے تبادلے کی تصدیق کی تصدیق کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں ایرانی حملے کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔