ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کے جوابی حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس صورتحال سے لگتا ہے ایران کو خطے میں کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور دیکھ رہا ہے کہ معاملات کیسے اگے بڑھتے ہیں۔
امریکہ کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پاکستان اور ایران پر زور دیا کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔
جان کربی نے کہا کہ ہم صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں ہم کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے اور ہم پاکستان میں ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ ایران نے ایک روز قبل پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملہ کرکے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی، دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر، سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، جس کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔