غزہ اور اس سے ملحق علاقوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں چوبیس گھنٹے میں مزید 110 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے الجزیرہ کے سیاسی امور کے تجزیہ کار ڈاکٹر ایمان الرفاتی بھی شہید ہوئے۔
7 اکتوبر کے بعد سے غزہ اور اس سے ملحق علاقوں پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 663 ہوگئی ہے۔ ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے دوسری طرف غرب اردن کے شہر خان یونس میں النصر میڈیکل کمپلیکس پر بھی دھاوا بول دیا۔ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
صہیونی فوج نے ایمبولینس گیراج اور بے گھر فلسطینیوں کے خیموں کو نشانہ بنایا اور کمپاؤنڈ کے اندر موجود اجتماعی قبور کو بھی بلڈوز کردیا۔
اس دوران امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ 40 منٹ کی کال کے دوران اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر اسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیلی فوج کے رفح آپریشن اور جنگ بندی سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔
قومی سلامتی کے معاملات میں امریکی صدر کے مشیر جان کربی کا کہنا ہے کہ رفح میں کسی منصوبہ بندی کے بغیر اسرائیلی فوجی آپریشن بہت بڑی تباہی لائے گا۔
بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ فلسطینی شہریوں کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔