سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہےکہ اگر وہ دوبارہ صدرمنتخب ہو ئے توبرطانوی شہزادے ہیری کی کوئی مدد نہیں کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی اداکارہ میگھن مارک سے شادی کر نے والے ہیری نے ملکہ کو دھوکہ دیا۔
ہیری اورمیگن مارکل شاہی زندگی کو خیر باد کہتے ہوئے 2020 میں امریکہ منتقل ہو گئے تھے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اس جوڑے پر بہت زیادہ مہربانی کی۔
واشنگٹن ڈی سی کے قریب کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس سے خطاب میں سابق صدر نے اخبار دی ایکسپریس کو بتایام کہ، ’ میں شہزادہ ہیری کی حفاظت نہیں کروں گا۔ انہوں نے ملکہ کو دھوکہ دیا۔ اس بات کی معافی نہیں مل سکتی۔ میرے اختیار میں فیصلہ کرنا ہوا تو وہ اپنے ذمہ دارخود ہوں گے۔’
رواں سال شائع ہونے والی ایک کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملکہ ایلزبتھ ہیری اور میگن مارگل کے اس دعوے پر ناراض تھیں جس میں کہا گیا تھا کہ ملکہ نے ان دونوں کا بیٹی کا نام لیلی بِٹ رکھنے کی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ 2021 میںبیٹی کی پیدائش کا اعلان کرنے والے برطانوی شہزادے اور اہلیہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے بیٹی کا نام ملکہ کے نام پررکھا ہے جن کی خاندانی عرفیت لیلی بٹ ہے۔
شاہی خاندان کے بارے میں خبریں دینے والے صحافی رابرٹ ہارڈ مین نے اپنی خود نوشت میں لکھا تھا کہ، ’میں نے ملکہ کو اتنے غصے میں کبھی نہیں دیکھا۔‘
اس نام کے اعلان کے کچھ دیر بعد ہی برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے شاہی محل کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس نے بیٹی کا نام رکھنے کے بارے میں ملکہ برطانیہ سے نہیں پوچھا۔
ٹرمپ کا بیان اس وقت میں سامنے آیا ہے جب ہیری کی امریکا میں امیگریشن حوالے سے نیا تنازع کھڑا ہو چکا ہے۔ امریکی قدامت پسند تھنک ٹینک کا دعویٰ ہے کہ ہیری قانونی طور پر امریکا میں داخل نہیں ہو سکتے تھے کیوں کہ وہ اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں غیر قانونی منشیات کے استعمال کا اعتراف کرچکے ہیں۔ ’سہیئر‘ کے نام سے لکھی جانے والی کتاب میں برطانوی شہزادے نے جوانی میں کوکین، چرس اورسائیکی ڈیلک مشروم کا نشہ کرنے کا اعتراف کیا۔
ہیری 130 سال میں پہلی بارعدالت جانے والی شاہی شخصیت
تھنک ٹینک ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ امریکی قانون عموماً ایسے شخص کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔
شہزادہ ہیری کی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں شاہی خاندان پر کئی الزامات عائد کیے گئے تھے، جن میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ بھائی ولیم نے ان پر جسمانی حملہ کیاتھا۔ہیری نے افغانستان میں قیام کے دوران متعدد لوگوں کی جان لینے کے اعتراف کے علاوہ یہ بھی کہا تھا کہ وہ والدہ کی موت کی مزید تحقیقات چاہتے ہیں۔