پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں نے کہا تھا یکم مئی سے 20 جون حکومت کے لیے اہم ہیں، ہم مقبوضہ کشمیرکا کیس لڑرہے تھے اور ہمیں اپنا ہی کیس لڑنا پڑگیا، گرفتار کشمیریوں کو چھوڑ دیں، بھارت ایسے واقعات کا خوب فائدہ اٹھا رہا ہے، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں مجھے بلایا گیا تو ضرورجاؤں گا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کشمیرمیں جو ہوا اس سے کشمیریوں کوبہت دکھ پہنچا ہے، ہم مقبوضہ کشمیر کا کیس لڑ رہے تھے اور ہمیں اپنا کیس لڑنا پڑگیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ کل جو لوگ راولپنڈی سے گرفتار کیے گئے میری درخواست ہے ان کوچھوڑ دیا جائے، میں نے کہا تھا کہ یکم مئی سے 20 جون حکومت کے لیے اہم ہیں، رات جو کشمیریوں کو گھروں سے پکڑا گیا یہ بڑی زیادتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالت ان کی یہ ہے کہ کھاریاں میں یہ خواجہ سراوں سے مار کو کھاتے ہیں، میں باہر گیا تھا تو ساری دنیا میں ان خواجہ سراؤں کا چرچا ہے، ہمارے تو یہ گھروں میں داخل ہوئے تھے اور پیسے، زیور اور بچے لے گئے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم خاموش ہیں کیونکہ کہ ہماری 30 جون تک بریک ہے، اس بریک میں ہم سمجھتے ہیں کہ ان کو صحیح مشورہ دیں، صحیح مشورہ یہ ہے کہ کشمیریوں کو چھوڑ دیں، بھارت اس کا خوب فائدہ اٹھا رہا ہے۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے شہید اور زخمی ہونے کے واقعات کا بھارتی میڈیا فائدہ اٹھا رہا ہے، کشمیر اور انڈیا سے ملنے والی سرحد اور کشیدہ ہو جائے گی حکومت کونوٹس لینا چاہیئیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں نے غیر قانونی اقدام اٹھایا ہے اس کا بھی فوری نوٹس لینا چاہیئے، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں مجھے بلایا گیا تو مجھے ضرور جاؤں گا، نیب ٹیم نے ہائیکورٹ راولپنڈی میں بیان دیا کہ شیخ رشید ہمیں مطلوب نہیں۔