ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
حلقہ این اے 148 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق جو لوگ پولنگ اسٹیشنز کے احاطے میں ہیں وہ ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔
این اے 148 ملتان کے ضمنی الیکشن میں مجموعی طور پر 7 امیدواروں نے انتخاب میں حصہ لیا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار علی قاسم گیلانی اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار تیمور الطاف ملک کے مابین کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
حلقے میں کل ووٹر کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار 231 ہے جن میں 2 لاکھ 33 ہزار 624 مرد جبکہ 2 لاکھ 10 ہزار 607 خواتین ووٹر ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے حلقے میں 275 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، خواتین اور مرد ووٹرز کے لیے 72، 72 پولنگ اسٹیشن مختص کیے گئے جبکہ 131 پولنگ اسٹیشن مشترکہ ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ان پولنگ سٹیشنز میں سے 69 کو حساس قرار دیا ہے جبکہ 3 ہزار800 پولیس افسر اور اہلکاروں نے سیکیورٹی فرائض انجام دیے جبکہ حساس پولنگ اسٹیشن پر پاک فوج اور رینجرز کے جوان بھی تعینات رہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا گیا، ووٹرز بلا خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پولنگ اسٹیشن کا رُخ کریں۔
ماضی میں اس حلقے سے یوسف رضا گیلانی، سکندر حیات بوسن اور احمد حسین ڈیہڑ منتخب ہوچکے ہیں۔
8 فروری کے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے تیمورالطاف ملک کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی، یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹر بننے کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما سنی اتحاد کونسل بیرسٹر تیمور ملک نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے رزلٹ اور فارم 45 آئیں گے، پچھلی بار بھی 104 کا فرق رکھا گیا، دوبارہ گنتی نہیں کرائی گئی۔
بیرسٹر تیمور ملک کا کہنا تھا کہ میرے جیسا وکیل اور شہری چاہتا ہے پرامن احتجاج ہے، صبح اچھی ہوئی ہے، ووٹر ٹرن آؤٹ اس وقت توقع سے زیادہ ہے، لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے نکلے ہیں، حق کی فتح ہوگی۔