تازہ تر ین

حکومت کا مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی کو اصل حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ

لاہور: حکومت نے پنجاب کے پہلے سکھ حکمران مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 185 ویں برسی پر لاہور میں موجود ان کی سمادھی کو اصل حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی آخری بیوی مائی جنداں کی سمادھی کوبھی بحال کیا جائے گا جبکہ گوجرانوالہ میں ان کی آبائی حویلی کی آرائش وتزئین کا کام جاری ہے۔

پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی (پی ایس جی پی سی ) کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی منانے کے لیے بھارت سمیت مختلف ممالک سے آنیوالے سکھ یاتریوں کو خوشخبری سناتے ہوئے بتایا کہ گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور کے احاطے میں موجود مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی کی آرائش وتزئین کی جائے گی اور اسے اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔ بادشاہی مسجد کے پہلو اورلاہور کےشاہی قلعہ کے سامنے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی ہے جس پر سفید رنگ کیا گیا ہے۔

سرداررمیش سنگھ نے مزید بتایا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی رانی مائی جنداں کی ایک سمادھی ،مہاراجہ کی سمادھی کے قریب تھی ، اسے بھی بحال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف گوردواروں کی کارسیوا ور آرائش وتزئین کا کام بھی جاری ہے۔
سرداررمیش سنگھ سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا لاہور کا شاہی قلعہ جہاں بیٹھ کر مہاراجہ رنجیت سنگھ نے 40 سال تک پنجاب پر حکومت کی وہاں ان کی یاد میں کوئی کوئی یادگاریا پھر سے کوئی مجسمہ لگایا جائے گا تو انہوں نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ حالانکہ ستمبر 2015 میں پنجاب میں مسلم لیگ ن کی ہی حکومت کے دوران انہوں نے بطور ممبرپنجاب اسمبلی ایک قرار داد منظور کروائی تھی جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی خدمات کے اعتراف میں لاہور کی کسی اہم سڑک یا عمارت کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کےنام سے منسوب کیا جائے۔ یہ قراردار متفقہ طور پر منظور کرلی گئی تھی لیکن اس پر آج تک عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ سن 2019 میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 180 ویں برسی پر لاہور کے شاہی قلعہ میں ان کا ایک قدآورمجسمہ نصب کیا گیا تھا جسے تین بار نقصان پہنچایا گیا اور بالاخر اس مجسمے کو وہاں سے ہٹا دیا گیا اور مرمت کے بعد گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور میں نصب کردیا گیا تھا۔

مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی منانے کے لیے بھارت سے 448 سکھ یاتری پاکستان آئے ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن کی طرف سے 509 سکھ یاتریوں کو 21 سے 30 جون تک کا ویزا جاری کیا گیا ہے۔ برسی کی مرکزی تقریب 29 جون کو لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی پر ہوگی۔

لاہور کی واہگہ سرحد پر جمعہ کے روز بھارتی مہمانوں کا ہار پہنا کر استقبال کیا گیا۔ پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سابق سربراہ سردار ستونت سنگھ ، کمیٹی کی پہلی خاتون ممبر ستونت کور نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ بعدازاں پی ایس جی پی سی کے سربراہ اور صوبائی وزیراقلیتی امور سرداررمیش سنگھ اروڑہ پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر بھی واہگہ بارڈر پہنچے اور انہوں نے بھارتی مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

بھارتی یاتری مختلف گروپوں کی شکل میں پاکستان آئے ہیں۔ شرومنی گوردوراہ پربندھک کمیٹی کا وفد سردارخوشویندرسنگھ بھاٹیا اور گرمیت سنگھ بھو کی قیادت میں پاکستان آیا ہے۔ ہریانہ کمیٹی کا وفد سردار امرچند، سرناگروپ کا وفد سردار رنجیت سنگھ ، دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کا وفد سردارکلویندر سنگھ اور بھائی مردانا کمیٹی کا وفد سردار ترلوک کی سربراہی میں آیا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain