اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات 29 ستمبر کو کرانے کی یقین دہانی کرا دی گئی۔
جسٹس محسن اختر کیانی کے روبرو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق الیکشن کمیشن نے 29 ستمبر کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی یقین دہانی کرادی۔
دورانِ سماعت الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ انتخابات کے لیے الیکشن ایکٹ میں ترمیم بھی ضروری ہے۔ مخصوص نشستوں سے متعلق معاملات ابھی کلیئر نہیں ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ سماعت چھٹیوں کے بعد ہوگی،اگر کوئی مسئلہ ہوتاہے تو سی ایم دائر کردی جائے۔
عدالت نے ہدایات جاری کیں کہ فریقین تفصیلی پیراوائز کمنٹس عدالت میں جمع کرائیں۔ تمام متعلقہ درخواستوں کو یکجا کردیاگیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کا کیا اسٹیٹس ہے، جس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ 4 ماہ کا پراسس ہے۔
وکیل نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ بل پراسس میں ہے، کابینہ سے بھی ہوگیا، ابھی پارلیمنٹ میں پیش ہونا ہے۔ نشستوں سے متعلق وزیر اعظم کو دوبارہ بھجوایا گیا ہے۔ ڈائریکٹ الیکشن ہوسکتاہے لیکن ایم سی آئی کا نہیں ہوسکتا جب تک نشستوں کا معاملہ حل نہیں ہوتا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ایم سی آئی تیارہے،وفاقی حکومت کا کیا اسٹیٹس ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے پوچھا کہ شیڈول کب دیں گے، جس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ میٹنگ میں ایک ہفتے کا وقت دیا تھا، کل دوبارہ یاددہانی کرائیں گے۔اگست کے پہلے ہفتے میں شیڈول دیں گے۔
اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے 29 ستمبر کو اسلام آباد بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرادی گئی، جس کے بعد عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔