نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت کا اہم مشاورتی اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اخراجات کم کر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے، ہم پاور سیکٹر میں 4 دہائیوں کے نقائص دور کرنے پر کام کر رہے ہیں، آئندہ ایک دو سال میں بجلی کی نرخوں میں کمی لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر بھی بریفنگ دی گئی، نواز شریف نے بلدیاتی نظام میں اصلاحات کی ہدایت کی، قوانین میں ترمیم کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات ہوجائیں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی فائیو اسٹار ہوٹل جیسی جیل کاٹ رہے ہیں، انہیں جیل میں سہولتیں دینا ہماری فراخ دلی ہے، انہیں اسی سیل میں رکھا گیا ہے جس میں مجھے رکھا گیا تھا، اگر وہ سیل غلط ہے تو بانی پی ٹی آئی کو پہلے مجھ سے معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بانی پی ٹی آئی سے کوئی بدلہ نہیں لیا، ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، یہ این آر او چاہتے ہیں، انہیں این آر او نہیں ملے گا، یہ ہم سے بھی رسیدیں مانگتے تھے، انہیں رسیدیں دکھانا پڑی گی، خود کو بے گناہ ثابت کرنا ہو گا، ورنہ اپنے جرائم کا حساب دینا ہو گا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے طرز سیاست سے 9 مئی کے واقعات پر معافی تک مذاکرات نہیں ہو سکتے، پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سیل پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کرنا رہا ہے، امریکی کانگریس میں قرارداد بھارتی لابی سے مل کر منظور کروائی گئی، ایسے لوگوں سے کیسے مذاکرات ہو سکتے ہیں، پی ٹی آئی کو ملک دشمن سیاست پر قوم سے معافی مانگنا ہوگی پھر ان سے بات ہو سکے گی، کل وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے اور دیگر قائدین سے بھی ملیں گے۔