کراچی / اسلام آباد: آئی ایم ایف سے 7ارب ڈالر قرض سے متعلق معاملات طے پانے اور اسٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود میں کمی کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعے کو اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی رہی۔ تیزی کے سبب 42 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں بھی 78 ارب 14 کروڑ 43 لاکھ 11 ہزار 911 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 315.44 پوائنٹس کے اضافے سے 79333.05 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ دریں اثنا زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو چوتھے دن بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 28 پیسے کی کمی سے 278 روپے 16 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 280 روپے 75 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ چیئرمین ای کیپ ملک بوستان کا کہنا تھا کہ انٹربینک میں ڈالر مسلسل چوتھے روز سستا ہوا ہے۔
شرح سود میں کمی کا اصل اثر پیر کے دن آئے گا۔ حکومت کو سود کی مد میں ادائیگی میں ریلیف ملنے سے روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہوگا۔ علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس سے جمعے کو 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2900 روپے کے اضافے سے 265900 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 2486 روپے کے اضافے سے 226337 روپے کی بلند سطح پر آگئی۔