بھارت سے سامنے آنے والے عجیب و غریب کیس میں ایک لڑکی کے پیٹ سے 2 کلو بال نکال کر ڈاکٹرز بھی پریشان ہوگئے۔
حال ہی میں بھارت کے شہر بریلی سے “رپنزل سنڈروم” نامی ایک نایاب کیس منظر عام پر آیا جہاں ڈاکٹروں نے ایک خاتون کے معدے سے 2 کلو بال نکالیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حیران کن طبی کیس میں ڈاکٹروں نے 21 سالہ خاتون کے معدے سے 2 کلو انسانی بال نکالے، جو گزشتہ 16 سال سے اپنے بال کھا رہی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ متاثرہ خاتون کارگینا کی رہائشی ہے اور اسے “ٹرائیکوفیجیا” نامی بیماری کی تشخیص ہوئی، جسے “رپنزل سنڈروم” بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک نایاب نفسیاتی حالت ہے جس میں افراد اپنے بال کھانے کی عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
اس خاتون میں یہ تشخیص 20 ستمبر کو کی گئی جب سی ٹی اسکین میں خاتون کے معدے اور آنتوں میں بالوں کے بڑے ذخیرے کا انکشاف ہوا۔
کامیاب آپریشن کے بعد اس حوالے سے سرجن ڈاکٹر ایم پی سنگھ نے بتایا، “بالوں کی مقدار نے خاتون کے معدے کی پوری جگہ کو بھر دیا تھا اور کچھ حصہ آنتوں میں بھی چلا گیا تھا۔”
بعد ازاں متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا کہ وہ پانچ سال کی عمر سے اپنے بال کھا رہی تھی، اور موقع ملتے ہی چپکے سے بال نوچ لیتی تھی۔ یہ حالت، جسے “ٹرائیکو بیزوار” کہا جاتا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ اتنی سنگین ہوتی گئی جس کی وجہ سے اسے ٹھوس غذ کے استعمال کے بعد قے آتی تھی۔
خیال رہے کہ بالوں کا یہ گولا متاثرہ خاتون کے معدے سے 26 ستمبر کو سرجری کے ذریعے نکالا گیا۔ اسپتال کی انچارج ڈاکٹر الکا شرما نے اس طرح کے کیسز کی نایابی پر زور دیتے ہوئے کہا، “گزشتہ 20 سالوں میں اس طرح کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔”
یاد رہے کہ یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب کسی شخص کو بال کھانے کی عادت ہو جاتی ہے، جسے “ٹرائکو فیجیا” کہا جاتا ہے۔ اس سنڈروم میں مریض اپنے بالوں کو کھا جاتا ہے، جو معدے میں جمع ہو کر صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔