ملتان ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف 2 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنالیے۔
ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ نے دوسرے دن کے اختتام پر ایک وکٹ کے نقصان پر 96 رنز بنائے تھے، انگلینڈ کو پہلی اننگز میں پاکستان کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 460 رنز درکار ہیں۔
انگلینڈ کے اولی پوپ صفر پر نسیم شاہ کا شکار بنے، زیک کرالی 64 اور جو روٹ 32 رنز بناکر کریز پر موجود تھے۔
ملتان ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف 556 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ آل راؤنڈر آغا سلمان 104 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ آج گرنے والی پہلی وکٹ نسیم شاہ کی تھی جو 33 رنز بناکر پویلین لوٹے بعدازاں محمد رضوان صفر، عامر جمال 7، شاہین شاہ آفریدی 26، ابرار حمد 3 اور مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 82 رنز بناکر شعیب بشیر کا شکار بنے۔
انگلیںڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 3 گس اٹکنسن، برائیڈن کارس نے 2، 2 جبکہ شعیب بشیر اور جو روٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے دن کے اختتام پر 86 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 328 رنز بنائے تھے۔ صائم ایوب کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد کپتان شان مسعود اور اوپنر عبداللہ شفیق نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 253 رنز بنائے۔ یہاں عبداللہ شفیق 102 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہوں نے ٹیسٹ میں اپنی پانچویں سنچری بنائی۔
عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے اور 151 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔ انہوں نے 4 سال بعد کیریئر کی 11 ویں سنچری اسکور کی جس میں 10 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔
پاکستان کو چوتھا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 30 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ پہلے دن کے اختتام پر سعود شکیل 35 اور نسیم شاہ بغیر کوئی رن بنائے کریز پر موجود تھے۔
قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ بڑے اسکور کی کوشش کریں گے اور اندازہ ہے کہ بڑی دیر سے جیت نہیں سکے، ہم تین فاسٹ اور دو اسپنرز کے ساتھ کھیلیں گے۔
انگلش اولی پوپ نے کہا کہ پچ میں نمی موجود ہے لہٰذا جلد وکٹیں لینے کی کوشش کریں گے۔ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہی کرتے۔
واضح رہے کہ ملتان میں اب تک دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک ٹیسٹ جیت چکی ہیں۔ انگلینڈ سے قبل بنگلا دیش نے پاکستان کو اسکی ہی سرزمین پر دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔
صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کپتان شان مسعود، بابر اعظم، نائب کپتان سعود شکیل، وکٹ کیپر محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور ابرار احمد۔
زیک کرالے، بین ڈکٹ، کپتان اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، وکٹ کیپر جیمی اسمتھ، کرس ووکس، گس ایٹکنسن، بریڈن کرس (ڈیبیو)، جیک لیچ اور شعیب بشیر۔