کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ سے آج متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے محکمہ توانائی کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی سمیت انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر توانائی نے اس موقعہ پر کہا کہ صوبہ سندھ میں انرجی سیکٹر قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی زرخیز ہے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے سید ناصر شاہ نے بتایا کہ متبادل توانائی کے سیکٹرز میں 55 ہزار میگاواٹ ونڈ کارویڈور، 500 میگاواٹ ویسٹ ٹو انرجی، 100 میگاواٹ بگاس سے بجلی بنانے کی صلاحیتیں ہیں۔ 130 میگاواٹ ہائیڈرو سے بجلی بنانے کی صلاحیتیں موجود ہیں۔
وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ تھر کے کوئلہ سے اس وقت تین ہزار میگاواٹ بجلی تیار کرکے نیشنل گرڈ میں شامل کی جارہی ہے۔ ناصر شاہ نے مزید بتایا کہ اگر ہم تھر کے کوئلہ کا سعودی عرب اور ایران کے تیل کے ذخائر سے موازنہ کریں تو وہ ان دونوں سے ہزار گناہ زیادہ ہے۔
متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے متبادل توانائی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو سراہا اور اس کی تعریف کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو سندھ کے محکمہ توانائی کے انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرنے کے ساتھ انھیں سرمایہ کاری کے لیے بھی ترغیب دیں گے۔