انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید 12 پی ٹی آئی قائدین سمیت 32 ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کر دیں جبکہ عمران خان کو نقول کی تقسیم 8نومبر کو ہوگی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جی ایچ کیو حملہ کیس کے ضمانت پر رہا ملزمان قائدین اور کارکنوں کے خلاف سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔
عدالت میں ملزمان قائدین شبلی فراز، شیخ رشید احمد، عثمان ڈار، صداقت عباسی، واثق قیوم، زرتاج گل، عمر ایوب، راجہ بشارت، کنول شوزب اور شیریں مزاری پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کا جیل ٹرائل شیڈول منسوخ ہونے کے سبب عمران خان کو مقدمے کی نقول تقسیم نہیں کی جا سکیں۔ پی ٹی آئی وکلاء نے از خود بانی چیئرمین کی طرف سے چالان نقول وصول کرنے سے انکار کیا۔
فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت کے بغیر نقول وصول نہیں کر سکتے۔
عدالت نے تمام غیر حاضر ملزمان کو 2 روز میں عدالت سے چالان نقول وصول کرنے کی ہدایات جاری کر دیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو نقول کی تقسیم اب 8 نومبر کو ہوگی۔
قبل ازیں، عدالت نے قرار دیا تھا کہ آج جن ملزمان کو پہلے چالان نقول نہیں ملی تھیں ان سب کو آج یہ نقول تقسیم ہوں گی اور 8 نومبر کو فرد جرم عائد کر کے اس مقدمہ کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگا، غیر حاضر 12 کارکنوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کو دیگر 13 مقدمات سے الگ کر دیا گیا ہے۔ پہلے جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل ہوگا جبکہ دیگر 13 مقدمات کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کی گئی ہے۔