لاہور میں اسموگ کی سنگین صورتحال کے باعث دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج بھی پہلے نمبر پر آگیا، پنجاب حکومت نے مزید 11 مقامات پر گرین لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کرلیا، پرائمری اسکول آج سے ایک ہفتے کے لیے بند کردیے گئے، چنگچی رکشوں اور پلاسٹک بیگز کے استعمال پر بھی پابندی لگادی گئی۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں اسموگ کی صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی، صبح میں ائیر کوالٹی انڈیکس بلند ترین سطح تک جا پہنچا، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا آج بھی پہلا نمبر ہے جبکہ بھارتی شہر دہلی دوسرے نمبر پر ہے۔
باغوں کے شہر لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 414 ریکارڈ کی گئی ہے، ڈی ایچ اے فیز 8 کا اے کیو آئی 714، سید مراتب علی روڈ کا ایئر کوالٹی انڈیکس 613 پر پہنچ گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور شہر کے 11 گیارہ ہاٹ اسپاٹ مقامات پر گرین لاک ڈاؤن لگانے پر غور شروع کردیا، آج سے تمام نجی اور سرکاری پرائمری اسکولوں کو بھی ایک ہفتے کے لیے بند کردیا گیا، چھٹیاں بڑھیں گی یا ختم ہوں گی، اگلا فیصلہ 9 نومبر کو ہوگا۔
لاہور میں بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی، محکمہ تحفظ ماحولیات کے مطابق پابندی کا اطلاق 8 نومبر سے 31 جنوری 2025 تک ہوگا، جمعے اور اتوار کو بھاری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ایندھن، ادویات، اسپتال اور کھانے کی اشیا کی سپلائی کرنے والی ہیوی ٹرانسپورٹ کو پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔
گرین لاک ڈاون کے باوجود شہریوں کی جانب سے غیرسنجیدگی کا مسلسل مظاہرہ کیا جارہا ہے، آنکھوں کی جلن اور گلے کے امراض عام ہو گئے۔
ادھر راولپنڈی میں انسداد سموگ مہم تیزکردی گئی، فضائی آلودگی کا سبب بننے والی انیس فیکٹریاں مسمار کردی گئیں جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 80 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا۔