تازہ تر ین

بواسیر جیسے موذی مرض سے کیسے بچا جائے؟

مرض کوئی بھی ہو تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن کچھ امراض ہیں جو اذیت ناک بھی ہوتے ہیں۔ انہی تکلیف دہ اور اذیت ناک بیماریوں میں سے ایک بواسیر ہے، یہ بڑی آنت اور مقعد کی سوزش کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ عوام الناس میں عام طور پر بواسیرکی تین اقسام بادی، خونی اور مہکوں والی سمجھی جاتی ہیں، حالانکہ بواسیر کے یہ تین مختلف درجے ہوتے ہیں جو مرحلہ وار اپنی شدت دکھاتے ہیں۔ بہر حال بواسیر بادی ہو یا خونی یا پھر موہکوں والی ہو، یہ خطرناک مرض ہی ہے۔
بواسیر کے اسباب
بواسیر ایسے افراد میں زیادہ پائی جاتی ہے جو ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤکی فضا میں کام کرتے ہیں۔ میٹابولزم کی سستی اور انتڑیوں کی کارکردگی کو متحرک رکھنے والے مفیدبیکٹیریاز میں کمی یا خاتمہ ہوجانے سے بھی بواسیر کی علامات سامنے آنے لگتی ہیں۔ متواتر قبض کشاء ادویات جیسے چھلکا اسپغول اور جلاب آور مرکبات کا استعمال کرتے رہنے سے بھی انتڑیاں کمزور ہوجانے سے بواسیر سمیت انتڑیوں کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ؒمرغن، بادی، گوشت، تیز مرچ مصالحے، چاول، بینگن، دال مسور، فاسٹ فوڈز، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات اور ثقیل غذاؤں کے شوقین افراد بھی بواسیر میں مبتلا دیکھے جا سکتے ہیں۔
اسی طرح ایسے افراد جن میں خلط سودا کی افزائش قدرتی طور پر زیادہ ہوتی ہو یا سوداء پیدا کرنے والے غذائی اجزاء کے استعمال سے خلط سودا بڑھ جائے تو بھی بواسیر تنگ کرنے لگتی ہے۔ چائے، شراب اورسگریٹ نوش، پان، تمباکو اور نسوار کھانے والے افراد بھی اس موذی مرض کے چنگل میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔ متواتر اینٹی بائیوٹیک اور دافع امراض قلب کی ادویات استعمال کرنے والے لوگ بھی اکثر بواسیر کی بیماری میں مبتلا پائے جاتے ہیں۔گرمی کی نسبت سردی کے موسم میں بواسیر کا شدید حملہ ہوتا ہے، اس شدت کی ایک بڑی وجہ پانی کا کم استعمال اور مرغن و توانائی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی ہوتا ہے۔
مرض سے بچاؤ کی
گھریلوتدابیر
سب سے اہم بات ہے کہ آپ قبض نہ ہونے دیں کیونکہ بواسیر کی بنیاد قبض ہی بنتی ہے۔ قبض سے بچاؤ کے لیے ریشے دار غذائی اجزاء کا بکثرت استعمال بہترین قدرتی حفاظتی ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔ گندم اور جوکادلیہ ناشتے میں لازمی استعمال کریں۔ اسی طرح ناشتے میں دہی کا استعمال بھی انتڑیوں کے مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔ موسم کی مناسبت سے پانی، پھل،پھلوں کے جوسز اور کچی سبزیوں کا مناسب استعمال کرکے ہم بواسیر کے حملے سے کافی حد تک بچ سکتے ہیں۔
نہار منہ تیز قدموں کی سیر اور بدن کو گرمانے والی ورزش کو معمول کا حصہ بنا کر بواسیر سمیت لا تعداد بدنی مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ روزانہ کم از کم 5 سے10 کلو میٹر پیدل چلنے کو اپنا معمول بنا ئیں۔ پانی ہمیشہ ابلا ہوا اورنیم گرم پیا کریں۔ ہفتے میں کم ازکم ایک بار بند گوبھی بطور سالن ضرور کھائیں۔ روز مرہ کھانے کے ساتھ کھیرا، ٹماٹر ،سلاد کے پتے اور بند گوبھی بطور سلاد کھایا کریں۔
بواسیر سے نجات
کا قدرتی علاج
بواسیر سے نجات پانے کے لیے یوں تو بے شمار قدرتی ذرائع موجود ہیں۔ہم یہاں چند موثر ترین قدرتی طریقے درج کیے دیتے ہیں تاکہ قارئین کے لیے سہولت ہوسکے۔
کھجور ایک مکمل غذا، دوا اور مفید ٹانک ہے۔ یہ ایسے افراد جن کے مزاج میں خشکی کا غلبہ ہو بے حد مفید ثابت ہوتی ہے۔ رات کے کھانے میں نرم اور ریشے والی کھجور یں کم ازکم 7 سے10بطور سویٹ ڈش کھانا بواسیر، قبض اور اعصابی کمزوری کے خاتمے کے لیے بہترین قدرتی علاج ہیں۔ اسی طرح خالقِ کائنات نے انجیر میں بھی بدنِ انسانی کے لیے بے شمار فوائد رکھے ہیں۔ انجیر ایسے افراد جن کے مزاج میں رطوبات یعنی بلغم وغیرہ زیادہ پائی جاتی ہو، کے لیے فوری اور موثر ترین دوا، مفید غذا اور طاقت ور قدرتی ہتھیار ہے۔ تین سے سات عددانجیر پانی میں بھگو کر نہار منہ کھانا دائمی قبض، بواسیراور بلغمی مواد کی زیادتی سے جان چھڑانے میں فوری مددگار بنتا ہے۔
ایسے افراد جن کی ا نتڑیاں مسلسل اینٹی بائیوٹک یا دافع امراض قلب ادویات استعمال کرتے رہنے سے خشکی کا شکار ہو گئی ہوں انہیں چاہیے کہ صبح نہار منہ دہی میں نمک سیاہ اور زیرہ سیاہ حسب ضرورت ملاکر استعمال کریں۔ انتڑیوں میں تھایامین کی مطلوبہ مقدار کی افزائش قدرتی طور پر ہونے سے انتڑیوں کی کار کردگی بہتر ہو جائے گی۔ مربہ ہرڑ کے تین دانے دھو کر رات سوتے وقت کھائیں اور دودھ کے ایک نیم گرم کپ میں دو چمچ روغنِ بادام ملاکر پی لیں۔ گل قند ایک کھانے کاچمچ نیم گرم دودھ میں ملاکر استعمال کرنا انتڑیوں کو نرم اور فضلات کے اخراج کو آسان بناتا ہے۔
بطورِ گھریلو علاج ریٹھے کے چھلکے، مغز نیم اور رسونت ہم وزن پیس کر 250 ملی گرام کیپسول بھر کر کھانے کے بعد ایک کیپسول کھانا شروع کر دیں۔ اگر موہکے ہوں اور تکلیف کا باعث بھی بنتے ہوں تو 100ml روغنِ ارنڈ میں 10gm کافور ملا کر صبح و شام اجابت سے فراغت پر مقعد پر اچھی طرح لیپ کریں۔ دو چار دنوں میں ہی بواسیر ی موہکوںکی تکلیف سے افاقہ ہونے لگے گا۔
غذائی پرہیز
سب سے پہلے اپنی خورو نوش کی عادات،روز مرہ معمولات اور طرز زیست بدلیں۔ سہل پسند زندگی کو خیرباد کہہ کر متحرک اور بھاگ دوڑ والا انداز اختیار کریں۔ پیدل چلنے پھرنے کو ترجیح دیں، فروزن فوڈز،کولڈ ڈرنکس، بیکری پروڈکٹس، فاسٹ فوڈز اور بازاری کھانوں کے معمول کو ترک کردیں۔ تیز مرچ مصالحے، گوشت، چاول، بیگن، مرغن و بادی غذاؤں اور سگریٹ ،شراب وچائے نوشی سے دور ہوجائیں۔ اسپغول کے چھلکے کے استعمال کو مکمل خیرباد کہہ دیں۔ بوقت ضرورت ملین (صرف پیٹ نرم کرنے والے مرکبات) ادویات ہی استعمال کریں۔
دودھ میں کیسٹر آئل، بادام روغن اور گل قند کا استعمال پیٹ نرم کرنے کے لیے بہترین اور مفید ذرائع ہیں۔ ان کے استعمال سے بھی بواسیر کی اذیت سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ منفی سوچیں بھی میٹابولزم کی کار کردگی کو متاثر کیا کرتی ہیں۔ حسد، بخل، بغض،کینہ، نفرت،غصہ اور تکبر جیسے جذبات سے حتی المقدور بچنے کی کو شش کریں۔ جس قدر ہو، مثبت اندز فکر اپنائیں، محبت، رواداری، ایثار، قربانی، عاجزی اور در گزر و برداشت کے احساسات کو فروغ دیں۔ روزانہ کم از کم نصف گھنٹہ تیز قدموں کی سیر اور ورزش لازمی کریں۔ پیدل چلنے کی عادت پروان چڑھائیں۔ ان شا ء اللہ مکمل صحت مند زندگی سے لطف اندوز ہونے والے بن جائیں گے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain