پاکستان میں تعینات رومانیہ کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹووینسکو نے پاکستان اور رومانیہ کے درمیان اقتصادی تعاون اور ثقافتی تبادلے کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سفارتی تعلقات کے 60 سال مکمل ہوگئے ہیں۔
یہ بات انھوں نے پاکستان رومانیہ بزنس کونسل کے چیئرمین سہیل شمیم فرپو اور کونسل کے مشیر عاطف فاروقی پر مشتمل وفد سے بات کرتے ہوئے کہی۔
رومانیہ کے سفیر نے پاک رومانیہ بزنس کونسل کی باہمی تجارت وتعاون کے فروغ کے لیے 14سالہ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اگر کونسل اپنی کاوشوں کو اسی طرح جاری رکھے گی تو دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔
اس سلسلے میں رومانیہ کا سفارت خانہ کونسل کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرے گا۔
اس موقع پر پاکستان رومانیہ بزنس کونسل کے چیئرمین سہیل شمیم فرپو نے کہا کہ رومانیہ یکم اپریل 2024 سے شینجن ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جسکے بعد پاکستانی تاجر وصنعتکاروں کے لیے یورپین یونین کے باقی ماندہ 30 ممالک کی مارکیٹوں تک رسائی کے لیے رومانیہ گیٹ وے بن گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ فی الوقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 450 ملین ڈالر ہے اور رومانیہ کی مارکیٹ پاکستانی پتوجڑی Omasum، خشک پراسیس شدہ آنتوں، ترش پھلوں کے چھلکوں، سرجیکل آلات، لیدر گارمینٹس اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی وسیع پیمانے پر کھپت کے امکانات ہیں۔
انھوں نے بتایا پاکستان میں تعینات ہونے والے رومانیہ کے نئے سفیر 8 زبانوں پر عبور رکھتے ہیں اور وہ اب اردو بھی سیکھ رہے ہیں۔
کونسل پاکستان میں رومانیہ کی زبان اور رومانیہ میں اردو کی ترویج کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ دونوں ممالک میں ایک دوسرے کی زبانوں کے فروغ سے باہمی تجارت کو کئی گنا بڑھانے کے مواقع آسان ہوجائیں گے۔