گزشتہ سال 5 اکتوبر کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران خیبرپختونخوا ہاؤس پر اسلام آباد پولیس کی کارروائی کے دوران ہونے والے نقصان کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق نقصانات کا تخمینہ 3کروڑ روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے۔ وزیراعلی کے گمشدہ سامان کا تخمینہ 35 لاکھ روپے ہے جس میں 25 لاکھ روپے مالیت کی ایم فور رائفل، 6 لاکھ کا آئی فون، ڈیڑھ لاکھ روپے کی بلٹ پروف جیکٹ، 4لاکھ روپے کی 3عینکیں بھی شامل ہیں۔
کے پی ہاؤس سے 40 لاکھ روپے مالیت کا اسلحہ، گاڑیوں کا نقصان، موبائل اور نقدی غائب ہونے کی مالیت 20 لاکھ اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔ اسی طرح کے پی ہاؤس سے 45 لاکھ روپے مالیت کے گیس ماسک، موبائل فونز اور موبائل بنک بھی غائب ہوئے۔
5 اکتوبر 2024ء کو تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران خیبرپختونخوا ہاؤس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس نے کارروائی کی، جس پر وہاں ہونے والی توڑ پھوڑ کے اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
منیر حسین لغمانی کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی 12 رکنی کمیٹی نے تحقیقات کی، جس کی رپورٹ آج اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 3کروڑ روپے زائد کا لگایا گیا ہے، سی ایم سیکرٹریٹ کے اسٹاف سے اسلحہ گمشدگی، گاڑیوں کے نقصان اور دیگر سامان کی گمشدگی کا تخمینہ 40 لاکھ 50 ہزار، اسلحہ، موبائل فونز اور نقدی کی گمشدگی کا تخمینہ 30 لاکھ اور وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ روپے لگایا گیا ہے، جو ایک کروڑ روپے سے زائد کی مالیت بنتی ہے۔
اسی طرح کے پی ہاؤس میں قیمتی آلات، سی سی ٹی وی کیمرے، ڈی وی آر، لیپ ٹاپ اور کمیپوٹر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ 50 ہزار، عمارت کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 9 لاکھ روپے جب کہ کے پی ہاؤس میں موجود مہمانوں کی نقدی، موبائل فونز، عینکیں اور دیگر گمشدہ سامان کا تخمینہ 20 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس سے وزیراعلیٰ کے اسٹاف کا جو سامان گمشدگی میں ڈالا گیا ہے اس میں ایک موبائل فون کی قیمت 60 ہزار 5سو، ایک ماسک کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے لگائی گئی ہے۔
ذرائع سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ کے گمشدہ سامان کی قیمت 35 لاکھ روپے سے زائد ہے، جس میں 20 لاکھ روپے مالیت کی ایم فور رائفل، 6 لاکھ روپے مالیت کا آئی فون 15 پرومیکس، 40 ہزار روپے مالیت کی 4وائی فائی ڈیوائسز، 45 ہزار روپے مالیت کے 2پاور بینک اور ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کی بلٹ پروف جیکٹ شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ کی 2 وی ایٹ گاڑیوں کو 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس میں سی ایم کے کمروں کے دروازوں، شیشوں اور فیملی روم کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔