اسلام آباد کی وکلا تنظیموں کی ہڑتال کی کال کے دوران نئے آنے والے ججز کی کاز لسٹ اور نام کی تختیاں لگا دی گئی اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر نے عدالتی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات نئے ججز کی کاز لسٹ آویزاں کردی گئیں، جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف کی کاز لسٹ آویزاں کی گئی جن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر کے پاس تین جسٹس محمد آصف کے پاس دو کیسز آج مقرر ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس سرفراز ڈوگر نے کورٹ کا آغاز کر دیا، تلاوت کلام پاک سے کورٹ کا آغاز ہوا، ڈپٹی اٹارنی جنرل عبد الخالق تھند نے بتایا کہ میں لا افسر ہوں آپ کو ویلکم کرتا ہوں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بھی نئے جج کو خوش آمدید کہا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آفس سے بھی سرکاری وکیل نے اپنا تعارف کرایا۔
جسٹس سرفراز ڈوگر نے شکریہ ادا کیا اور 3 کیسز کی سماعت کی، لا افسران سرکاری وکلا کے علاؤہ کوئی وکیل پیش نہیں ہوا۔
دوسری جانب تین ججز کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی کال پر وکلا کی ہڑتال جاری ہے، ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست آزاد وکلا کو عدالت پیش ہونے سے روک رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد کا کہنا تھا کہ وکلا پیش نا ہوں آج بار ہڑتال ہے۔
ادھر اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء کی ہڑتال اور کنونشن کے موقع پر ڈسٹرکٹ کورٹس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوسری ہائیکورٹس سے تین ججز کے تبادلے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج 80 فیصد سے زائد کیسز میں وکلا پیش نہیں ہوئے، لا افسران سرکاری وکلا اور درخواست گزار خود عدالتوں میں پیش ہوتے رہے، ججز تبادلے کے خلاف ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے آج مکمل ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ایک کیس سماعت کے لیے مقرر تھا، جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں کچھ کیسز میں وکلا، کچھ میں درخواست گزار خود پیش ہوئے، وکلا پیش نا ہونے پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی کیسز کی لسٹ جلدی ختم ہو گئی۔