وزیرِ دفاع و رہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف نے بھارتی لڑکی سے محبت میں مبتلا پاکستانی نوجوان کو وارننگ دے دی۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں خواجہ آصف سے ایک پاکستانی شہری کی جانب سے سوال کیا گیا کہ ‘میں نے ایک بھارتی لڑکی سے آن لائن بات چیت شروع کی اور ہم دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے ہیں، کیا پاک-بھارت کشیدگی کے باوجود مجھے اس رشتے کو قائم رکھنا چاہیے؟’
سوال کا جواب دینے سے پہلے خواجہ آصف نے واضح کیا کہ ‘پاکستان اور بھارت کی دشمنی میری شخصیت کا حصہ ہے’۔
خواجہ آصف نے پاکستانی شہری کے انوکھے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسکرا کر کہا کہ ‘نہیں کرنی چاہیے شادی، رُل جاؤ گے’۔
ساتھ ہی خواجہ آصف نے پاکستانی نوجوان کو مزید مشورہ دیا کہ ‘شادی کیلئے پاکستان میں ہی کوئی لڑکی ڈھونڈ لو’۔
خواجہ آصف کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بھی دلچسپ ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، کچھ صارفین نے ان کے مشورے کو حقیقت پسندانہ قرار دیا جبکہ بعض نے اسے روایتی سیاستدانوں کی سوچ کہا، تاہم وزیرِ دفاع کا اندازِ بیان اور صاف گوئی کے ساتھ مخصوص انداز میں ‘رُل جاؤ گے’ کہنا عوامی دلچسپی کا مرکز بن گیا۔
یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاک-بھارت کشیدگی کے سبب دونوں ممالک کے درمیان سردمہری برقرار ہے۔
یاد رہے کہ دونوں جوہری طاقتوں نے حالیہ دنوں میں شدید فوجی اور سفارتی محاذ آرائی کا سامنا کیا ہے۔
بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے پاکستان پر میزائل داغے، اور اسے آپریشن سندور کا نام دیا۔
جوابی کارروائی میں پاکستان نے ‘آپریشن بنیان مرصوص’ میں بھارت کے کئی فضائی اڈے تباہ کیے، جن میں پٹھان کوٹ، اُدھم پور سمیت دیگر اہم تنصیبات شامل تھیں، پنجاب کے علاقے بیاس میں موجود برہموس میزائل اسٹوریج کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
یہ کشیدگی 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد شروع ہوئی، جس میں 26 عام شہری مارے گئے تھے، جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا۔
بھارت نے بغیر کسی تحقیق اور ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا تھا، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔