دنیا کا نظام بند کروانے والی عالمی وباء کورونا کو ہر وہ شخص ہمیشہ یاد رکھے گا جو 2019 اور 2020 میں شعور رکھتا تھا۔
چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والا یہ وائرس کورونا سب کی راتوں کی نیندیں اڑا چکا تھا اور یہ نیند دن میں بھی کوئی پوری کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تھا کیونکہ ہر کسی کے سر پر موت کی تلوار لٹکی ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر آئے روز ایسی خبریں دیکھنے کو مل رہی تھیں جو جلد دنیا کے خاتمے کی طرف اشارہ تھیں کیونکہ ان خبروں کے حساب سے ایک ایک کر کے ہر شخص کو مرجانا تھا لیکن پھر اچانک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ویکسین لگوانے کی ہدایت دی گئی۔
ویکسین کے آتے ہی ایک نیا مسئلہ سامنے آگیا تھا اور دنیا دو واضح گروہ میں بٹ گئی تھیں۔ ایک گروہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ ویکسین لگوا رہے ہیں وہ اگلے چند سالوں میں مر جائیں گے کیونکہ یہ ویکسین نہیں دنیا کی آبادی کو کم کرنے کا ایک ذریعہ ہے جبکہ دوسرے گروہ کا موقف تھا کہ جو لوگ ویکسین نہیں لگوارہے وہ چند سالوں میں مر جائیں گے۔
اب جب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو 6 سال اور ویکسینیشن لگائے جانے کو 5 سال گزر چکے ہیں تو دنیا کی ایک نئی صورتحال سامنے آئی ہے جو ماضی میں دو گروہ میں بٹنے والے لوگوں کے درمیان پھر سے کورونا ویکسین کو زیرِ بحث لے آئی ہے۔
2025 میں اب آئے روز ایسی اموات دیکھنے کو مل رہی ہیں جو اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہورہی ہیں۔
خیال رہے کہ عالمی سطح پر، 13 بلین سے زیادہ کووڈ ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں، ڈبلیو ایچ او اب چھ ماہ یا اس سے زیادہ عمر کے ہر فرد کے لیے ویکسین لگانے کی سفارش کرتا ہے۔
رواں سال بھارت میں بالی وڈ اداکارہ شیفالی زری والا کی اچانک موت کے بعد پاکستان کے شہر لاہور میں ایک استاد کی دورانِ لیکچر اچانک دل کا دورہ پڑنے سے موت ہونا موضوعِ بحث ہے۔
یہی نہیں بھارتی پنجاب میں بھی ایک کرکٹر چھکا مارنے کے بعد پچ پر گر کر ہلاک ہوگیا اور موت کی وجہ دل کا دورہ قرار دیا گیا۔
جون کے مہینے میں ہی بھارتی اداکارہ کرشمہ کپور کے سابق شوہر سنجے کپور کی پولو میچ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوئی جسکے بارے میں بتایا گیا کہ مکھی نے انکے حلق میں کاٹ لیا تھا جس کی وجہ سے دل کا دورہ پڑا۔
معروف شخصیات کے علاوہ لوگ اپنے ارد گرد بھی آئے دن ایسی خبریں سن رہے ہیں جو دل کا دورہ پڑنے سے اچانک ہلاکتوں کی ہیں اور اس میں عمر کی کوئی قید نہیں، کیا جوان کیا بوڑھا ہر عمر کا شخص دل کے مرض میں اچانک مبتلا ہورہا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ دعوے کیے جارہے ہیں کہ ممکنہ طور پر دل کا دورہ ان ہی لوگوں کو پڑ رہا ہے جنہوں نے کورونا ویکسین کروائی تھی کیونکہ ماضی میں بعض سائنسدانوں نے ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس میں دل کے امراض کا ذکر بھی کیا تھا۔
اگرچہ دنیا بھر میں اب ویکسین کروانے والے افراد ایک نئے خوف کا شکار ہوتے جارہے ہیں تو ایسے افراد جنہوں نے خود تو ویکسین نہیں لگوائی تھی لیکن انکے عزیز و اقارب میں سے کسی نے کووِڈ ویکسین لگوائی تھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔
عوامی سطح پر چاہے کتنے ہی خدشات کا اظہار کردیا جائے لیکن کووڈ ویکسین کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کی تصدیق فی الحال ڈاکٹرز نہیں کر رہے ہیں۔