مختلف ٹی وی چینلز CNN’ فاکس نیوز’ CBS’ سکائی نیوز پر سعودیہ پاکستان دفاعی معاہدے کو ”منی اسلامک نیٹو” کا نام دیا جانے لگا
وزیراعظم شہبازشریف اپنے وفد کے ہمراہ نیویارک پہنچ گئے’ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے خطاب’ عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کرینگے’ خطاب کو حتمی شکل دیدی گئی
شہبازشریف کے لندن سے نیویارک پہنچنے پر حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے حامیوں کے وزیراعظم کے حق اور مخالفت میں مظاہرے ‘ بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی شرکت
سعودی عرب ‘ ترکیہ’ قطر’ عرب امارات’ انڈونیشیا’ مصر کے سربراہوں کے ہمراہ وزیراعظم شہبازشریف کی صدر ٹرمپ کیساتھ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران ملاقات ہوگی
صدر ٹرمپ 7 ممالک کے سربراہ جنہیں امریکی محکمہ خارجہ نے منتخب کیا ہے غزہ میں فلسطینیوں کی بحالی زیربحث لائیں گے’ انہیں واشنگٹن ڈی سی بھی مدعو کیا جائیگا
بانی تحریک انصاف کے صاحبزادوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو لکھے گئے خطوط پاکستان کے مندوب کو ارسال’ وزیراعظم کے دورے میں یہ معاملہ بھی زیرغور آسکتا ہے
وزیردفاع خواجہ آصف کے سعودیہ کیلئے پاکستانی ایٹمی اثاثے حاضر ہونے کے بیان’ جے ایف17 تھنڈر طیاروں کی مبینہ سعودیہ آمد مغربی میڈیا میں زیربحث’ اسرائیلی’ بھارتی لابیز کی شدید تنقید’ خدشات کا بھی اظہار
وزیراعظم شہبازشریف اپنے وفد کے ساتھ نیویارک پہنچ گئے’ جہاں وہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔ خطاب کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ مکمل تفصیلات کل بروز بدھ خبریں میں شائع کی جائیں گی۔ وزیراعظم کے لندن سے نیویارک پہنچنے پر حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے حامیوں نے ان کے حق اور مخالفت میں مظاہرے کئے’ جن میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے شرکت کی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں 6 عرب مسلم ممالک سعودی عرب’ یو اے ای’ قطر’ ترکیہ’ انڈونیشیا’ مصر کے ساتھ پاکستان کے وزیراعظم کی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات اگلے 48 گھنٹوں میں نیویارک میں ہوگی۔ ملاقات کی تصدیق وائٹ ہائوس نے کردی ہے۔ یاد رہے کہ یہ ملاقات غزہ میں جاری اسرائیل کے آپریشن اور یورپ کے بیشتر ممالک جن میں انگلینڈ’ فرانس’ پرتگال’ سپین’ آسٹریلیا’ نیوزی لینڈ کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے تناظر میں ہے۔ اس ملاقات میں متوقع ہے کہ امریکی صدر ان 6 ممالک سے غزہ کے اندر فلسطینیوں کی آبادکاری کے بارے میں گفتگو کریں گے اور ممکن ہے کہ ان 6 عرب ریاستوں کی طرف سے ایک بھاری امداد کا اعلان کیا جائے جو غزہ میں فلسطینیوں کی آبادکاری کیلئے امریکہ کے ذریعے استعمال کی جائے گی۔ دوسری طرف حال ہی میں پاکستان اور سعودیہ کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر امریکہ میں موجود اسرائیلی اور بھارتی لابیز شدید تنقید کررہی ہیں۔ مختلف ٹی وی چینلز جن میں CNN’ فاکس نیوز’ CBS’ برطانیہ کے سکائی نیوز پر متواتر ایسے پروگرام کئے جارہے ہیں جن میں سعودی عرب اور پاکستان کے مابین اس دفاعی معاہدے کو ”منی اسلامک نیٹو” کا نام دیا جارہا ہے۔ 6 ممالک کے سربراہان جن کو امریکہ کے محکمہ خارجہ نے منتخب کیا ہے کو امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کیلئے واشنگٹن ڈی سی بھی مدعو کیا جائے گا۔ امریکی صدر کی طرف سے دعوت دی گئی ہے کہ وہ وائٹ ہائوس میں آئیں اور مشرق وسطیٰ میں موجود سنگین حالات کے خاتمے پر اپنا روڈ میپ دیں۔ اس ملاقات میں پاکستان کی طرف سے وزیراعظم شہبازشریف شریک ہوں گے۔ ایک اور بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کو بانی تحریک انصاف کے صاحبزادوں کی طرف سے جو خطوط لکھے گئے ہیں وہ بھی پاکستان کے ساتھ نیویارک میں موجود مشن اور پاکستانی مندوب عاصم افتخار کو ارسال کردیئے گئے ہیں اور توقع ہے کہ اس دورے میں یہ بات بھی زیرغور آئے گی۔ پاکستان اور سعودیہ معاہدہ کے تناظر میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے سعودیہ کیلئے حاضر ہوں گے نیز JF17 تھنڈر طیاروں کی مبینہ سعودیہ (یہ جگہ اسرائیل سے 17میل دور ہے) آمد پر خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ یہ طیارے نیوکلیئر میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس صورتحال کو مسلسل زیربحث لایا جارہا ہے۔