بھارتی کرکٹ بورڈ نے حال ہی میں آسٹریلیا ٹور کیلئے روہت شرما کی جگہ شبمن گل کو ون ڈے ٹیم کا نیا کپتان مقرر کیا ہے۔
بھارتی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کرنے والے شبمن گل اب ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی کریں گے۔
دوسری جانب روہت اور ویرات کوہلی فٹنس ٹیسٹ کلیئر کرنے کے بعدبھارتی ٹیم کے ون ڈے اسکواڈ کا حصہ ہیں لہٰذا اب روہت شرما اور ویرات کوہلی نوجوان کرکٹر شبمن گل کی قیادت میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلتے نظر آئیں گے۔
چیف سلیکٹر بھارتی ٹیم اجیت آگرکر کا بیان
بھارتی ٹیم کے چیف سلیکٹر اجیت آگرکر نے روہت کو ون ڈے کپتانی سے ہٹانے اور شبمن کو کپتان بنائے جانے کے فیصلے سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ’ منصوبہ بندی کے لحاظ سے 3 فارمیٹس کے لیے 3 مختلف کپتانوں کا ہونا عملی طور پر ناممکن ہے لہٰذا آپ کو منصوبہ بندی شروع کرنی ہوگی، فی الحال ہماری توجہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پر مرکوز ہے، اسکے ساتھ ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے منصوبہ بندی شروع کی جائے گی اور اس طرح اگلے کپتان کو کافی وقت مل جائے گا‘۔
روہت کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے سوال پر اجیت آگرکر نے کہاکہ ’اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی جیتی، روہت کو کپتانی سے ہٹانا اگرچہ ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن اگر بھارت روہت کی قیادت میں چیمپیئنز ٹرافی نہ بھی جیتتا تب بھی یہ ایک مشکل فیصلہ ہوتا‘۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ٹیم کے لیے کیا بہتر ہے؟ ایک نئے کپتان کو زیادہ وقت ٹیم کی قیادت دینے کیلئے وقت سے پہلے فیصلے لینے پڑتے ہیں‘۔
روہت کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے فیصلے سے متعلق اطلاع دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ’یہ میرے اور روہت کے درمیان ہے لیکن یقیناً اسے اس فیصلے سے آگاہ کیا گیا تھا‘۔
چیف سلیکٹر نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ شبمن گل اور روہت ون ڈے میں اوپننگ کرتے رہیں گے۔
بی سی سی آئی کے ذرائع کا دعویٰ
دوسری جانب روہت شرما کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے فیصلے سے متعلق ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ میں بی سی سی آئی کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ اس بات سے خوفزدہ تھی کہ اگر روہت قیادت جاری رکھتا ہے تو وہ اپنے ’فلسفانہ قیادت‘ کے مطابق ٹیم کو چلائے گا جس سے ٹیم کلچر متاثر ہو سکتا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روہت جیسے کرکٹر کے پاس اگر قیادت ہوتی ہے تو وہ اپنی سوچ کے مطابق ڈریسنگ روم کو چلانے لگتا ہےجس سے ٹیم کلچر میں بگاڑ کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔