گوجرانوالہ( بیورو رپورٹ آئی این پی) نارووال سپورٹس سٹی کی تعمیر میں کروڑوں کی مالی بے ضابطگیوںکے الزام پر سابق ڈی جی سپورٹس اخترنواز گنجیرا کوایف آئی اے نے حراست میں لے لیا،سابق ڈی جی پرسپورٹس سٹی میں من پسند لوگوں کو ٹھیکے دینے،غیر معیاری میٹریل استعمال کر نے کا الزام ہے، ایف آئی اے نے سابق وزیر کھیل ریاض پیر زادہ،احسن اقبال اور یوسف رضا گیلانی کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ جمعرات کو ناروال سپورٹس سٹی میں سابقہ دور حکومت میںکروڑوں روپے کی کرپشن کا سکینڈل بھی سامنے آگیا جس کے بعد سابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کو ایف آئی اے نے گرفتارکرکے تحقیقات شروع کر دیں۔ اختر گنجیرا کا 5روزہ چالان حاصل کر کے انہیں ایف آئی اے کے دفتر گوجرانوالہ میں رکھا گیا ہے۔سابق ڈی جی سپورٹس بورڈ کو نارووال سپورٹس سٹی میں کروڑوں کی مالی بے ضابطگیوں میں الزام گرفتار کیا گیا۔ابتدائی تحقیقات کے مطابقسابق ڈی جی نے سپورٹس سٹی میں من پسند لوگوں کو ٹھیکے دیئے گئے اورغیر معیاری میٹریل استعمال کیا۔ ذرائع کے مطابق نارووال سپورٹس سٹی کے چار ارب مالیت کے منصوبے پر اب تک ڈھائی ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں۔ سابق ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈاختر نواز سپورٹس نارووال سپورٹس کمپلیکس کے خود ساختہ اور غیر قانونی پراجیکٹ ڈائریکٹر بنے رہے ۔ اختر گنجیرا ٹھیکے کے بلوں پربھی خود ہی دستخط کرتے رہے۔ سابقہ دور حکومت میں وزیر منصوبی بندی احسن اقبال نے منصوبہ مکمل ہونے سے قبل ہی اس کا افتتاح کر دیاتھا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سابق وزیر کھیل ریاض پیر زادہ،احسن اقبال اور یوسف رضا گیلانی کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 2014میں نارووال میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا آغاز ہوا تھا۔اس سپورٹس کمپلیکس پر تین ارب روپے لاگت آئی تھی۔ سپورٹس کمپلیکس نارووال پاکستان سپورٹس بورڈ کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے ملک ناصر مجید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سابق ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ نواز گنجیرا نے غیر قانونی طور پرنان شیڈولڈ چیزوں کی مد میں جعلی کوٹیشن کے ذریعے کروڑوں روپے کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پرمن پسند ٹھیکیداروں کو دیا۔اس کے علاوہ ہاکی سکور بورڈ،ڈانسنگ فاﺅنٹینز، فلٹریشن پلانٹ سمیت ناقص میٹریل خریدا گیا تھا۔ بعد ازاں یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکنالوجی کی بوگس ٹیسٹ رپورٹ تیار کی جس میں سارے سامان کودرست قرار دیا۔نارووال کے رہائشی محمد عدنان نے ایف آئی اے کو2017میں درخواست دی کہ نارووال سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کی تو انجینئرنگ یونیورسٹی کی رپورٹ بوگس قرار پائی گئی۔مختلف سامان کی خریداری کی مد میں بے ضابطگیاں پائی گئیں ۔ملزمان نے انجینئرنگ یونیورسٹی کی جعلی رپورٹس پر ادائیگیاں بھی کر دی تھیں۔ملزمان نے 25کروڑ روپے کی کرپشن کی تھی۔جس پر ان کے خلاف مقدمات در ج کیا گیا۔جس کے بعد سابق ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا اور ایس ڈی او سرفراز رسول کو اسلام آباد جبکہ ٹھیکدار محمد احمد کو گوجرانوالہ سے گرفتار کیا گیا۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے ناصر مجید کا کہنا ہے کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں ایکسئین پاکستان سپورٹس بورڈ اعجاز اکبر اور سپرنٹنڈنٹ اظہار احمد کو گرفتار کر نے کے لیے ریڈ کیئے جا رہے ہیں۔بہت جلد انہیں گرفتار کر لیا۔
