تازہ تر ین

”خبریں “کی خبر پر وزیراعظم کی مداخلت، صوبہ پنجاب سیکرٹریٹ کی اندرون خانہ بہاولپور منتقلی رک گئی

ملتان (سپیشل رپورٹر) انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی فوری مداخلت سے جنوبی پنجاب کے لئے قائم کئے جانے والے سب سیکرٹریٹ کی اندر خانے بہاولپور منتقلی کا معاملہ رک گیا ہے اور روزنامہ ”خبریں“ کی خبر پر وزیراعظم نے فوری مداخلت کرتے ہوئے جہانگیر ترین کو ہدایات جاری کیں کہ اس چیز کی وضاحت کروائیں کہ جنوبی پنجاب کا سیکرٹریٹ ملتان میں ہی بنے گا اور اس حوالے سے کسی کے اندرونی سازش کے کھیل کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یاد رہے کہ روزنامہ ”خبریں“ کی خبر کو ملتان سے تعلق رکھنے والے الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان نے آن ائیر کیا اور ”خبریں“ کی خبر ٹاک آف دی ٹاﺅن بن گئی۔ جنوبی پنجاب کے ہیڈ کوارٹر ملتان، ڈیرہ غازیخان، مظفرگڑھ، خانیوال اور دیگر علاقوں سے علیحدہ صوبے کے حق میں کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے شدید ردعمل آیا اور روزنامہ ”خبریں“ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سازش بے نقاب کرکے اس کھیل کو ختم کردیا اور ”خبریں“ حقیقی طور پر جنوبی پنجاب کا ترجمان ثابت ہوا ہے۔ روزنامہ ”خبریں“ نے گزشتہ روز شائع ہونے والی خبر میں اس کھیل کو بے نقاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کے لئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ چودھری طاہر بشیر چیمہ اپنے بڑے بھائی طارق بشیر چیمہ، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی جہاں مکمل حمایت حاصل ہے وہاں انہوں نے رحیم یار خان کے معروف صنعت کار اور مریم نواز کے سمدھی چودھری منیر کو بھی پیغام بھجوایا تھا کہ بہاولپور کے لئے آپ کے ارکان اسمبلی خاموشی اختیار کریں دوسری طرف نااہل ہونے سے پہلے جہانگیر ترین جو پنجاب کے وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار تھے اُن کی کوشش تھی ملتان اور بہاولپور کے درمیان لودھراں میں ضلعی ہیڈ کوارٹر بنا دیا جائے جس پر لوگ خاموشی اختیار کرلیں گے اور سرکاری اراضی بھی موجود ہے اس کمیٹی میں ملتان کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر تھی اور کمیٹی کے سربراہ طاہر بشیر چیمہ نے راجن پور سے تعلق رکھنے والے کمیٹی ممبران کی بھی حمایت حاصل کرلی تھی۔ چاچڑاں شریف پر راجن پور اور خان پور کے درمیان پل بننے سے راجن پور سے بہاولپور کا سفر نصف رہ جاتا ہے اور اگر ہیڈ پنجند سے نیچے ترنڈہ کے مقام پر دریائے سندھ کے درمیان ایک اور پل بن جائے تو راجن پور اور بہاولپور جڑواں شہر بن سکتے ہیں پھر راجن پور کا ہمیشہ سے زیادہ تعلق بہاولپور سے زیادہ رہا ہے اور راجن پور کے اکثر لوگ خریداری کے لئے خان پور اور رحیم یار خان جاتے ہیں اور پھر سب سے اہم بات یہ ہے کہ راجن پور کے اہم افراد نے اپنا دوسرا گھر رحیم یار خان میں بنا رکھا ہے اور ملتان سے روابط کم ہیں اور لاہور زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس طرح راجن پور کی حمایت کے بعد کمیٹی کی اکثریت بہاولپور کو صوبائی سیکرٹریٹ بنانے کے حق میں ہوگئی تھی مگر روزنامہ ”خبریں“ میں یہ سارے تانے بانے منظر عام پر آنے کے بعد باوثوق ذرائع نے کنفرم کیا ہے وزیراعظم عمران خان نے فوری مداخلت کرکے جہانگیر ترین کے ذریعے یہ پیغام بھجوایا ہے کہ صوبائی سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہی قائم ہوگا جس سے عارضی طور پر یہ بحث 24 گھنٹے کے اندر نیا رخ اختیار کرگئی ہے۔ یاد رہے کہ سرائیکی تنظیموں کی طرف سے سوموار کے دن سے اس فیصلہ کے خلاف منصوبہ بھی بنایا گیا تھا۔ لودھراں سے ڈسٹرکٹ رپورٹر، سٹی رپورٹر اور نامہ نگار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ میری جانب سے بہاولپور میں صوبہ جنوبی پنجاب سب سیکرٹریٹ کے قیام کی حمایت کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ اپنے بیان میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کرلیا ہے کہ صوبہ جنوبی پنجاب کا سب سیکرٹریٹ ملتان میں ہی قائم ہوگا اور میں عمران خان کے اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ ملتان جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا اور مرکزی شہر ہے اور جنوبی پنجاب کے لوگوں کی ملتان تک رسائی بہاولپور کی نسبت آسان ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن سے قبل سب سے پہلے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام، صوبے کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور تحریک انصاف کے 100 روزہ پلان میں صوبہ جنوبی پنجاب کا قیام شامل ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننے سے قبل سول سیکرٹریٹ اپنا کام شروع کردے گا۔
سیکرٹریٹ


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain