لاہور (ویب ڈیسک) معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے جو باہر سے ویڈیوز بھیجی ہیں۔جسے ویڈیو اور آڈیو کہتے ہیں،میں آپکو یقین سے کہہ رہا ہوں کہ وہ ایسا مواد ہے کہ ہم ٹی وی پر نہیں دکھا سکتے،اگر ہم وہ ٹی وی پر لگائیں تو ہمیں بار بار بیپ لگانی پڑے گی۔مریم نواز کی ویڈیوز میں پاکستان کی ایک اہم ترین شخصیت بھی ملوث ہے جو کہ سیاسی شخصیت ہیں۔کچھ ایسا ہونے جا رہا ہے جو نہ تو ٹی وی پر دکھایا جا سکے گا اور نہ ہی ہم اس پر بحث کر سکیں گے۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ مریم نواز کو اس لے لیے گرفتار کیا گیا کیونکہ ان کے خلاف شواہد موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ 25 جولائی کی شام تک اسلام آباد میں ایک شخص نے خواہش ظاہر کی تھی کہ اگر مریم نواز کے خلاف ثبوت ہیں تو انہیں عید سے پہلے جیل میں ہونا چاہئیے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں ملاقات کا دن تھا۔مریم نواز جیل میں والد سے ملاقات کے لیے آئی تھیں۔ تاہم اس موقع پر نیب نے انہیں حراست میں لے لیا۔مریم نواز کو نیب نے آج 3 بجے طلب کیا تھا۔مریم نواز کو چوہدری شوگرملز اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔مریم نوازکو گرفتار کرنے کے لیے نیب کی 4 گاڑیاں کو ٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں۔بتایا گیا کہ نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو طلب کیا تو مریم نواز نے پیش ہونے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ خیال رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی و مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنما مریم نواز 31 جولائی کو چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کے نوٹس پرنیب لاہورکے دفتر پیش ہوئی تھیں۔ دوران تفتیش مریم نواز چودھری شوگر ملز کے شیئر کی خریداری سے متعلق جواب نہ دے سکیں جس پر نیب نے مریم نواز کو سوالنامہ دے کر 8 اگست کو دوبارہ طلب کیا تھا دوران تفتیش نیب کی جانب سے مریم نواز سے شیئرز کی خرید و فروخت کے متعلق سوالات کئے گئے۔
