اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایڈیشن اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے وقت مانگ لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے نواز شریف کی حاضری کو یقینی بنانا ہے، پھر ایک ساتھ اپیلوں پر سماعت کریں گے۔
تفصیل کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پاناما ریفرنسز میں سزا کیخلاف درخواستوں اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ احتساب عدالت کے اسی فیصلے کیخلاف نواز شریف کی اپیل بھی زیر سماعت ہے۔ نواز شریف کی حاضری کیلئے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ پہلے اس معاملے کو دیکھ لیں پھر ایک ساتھ اپیلوں پر سماعت کر یں گے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری ڈاک کے ذریعے بھجوائے گئے جو وصول ہو چکے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کاؤنٹی کورٹ سے وارنٹ کی تعمیل کا کیا بنا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کاؤنٹی کورٹ کے ذریعے تعمیل کی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔ کاؤنٹی کورٹ کی تصدیق میں کم از کم پندرہ دن کا وقت لگے گا۔ کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیں، جیسے ہی جواب آتا ہے، عدالت کو آگاہ کردونگا۔
عدالت نے طویل عرصہ کیلئے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وارنٹ گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت 30 ستمبر جبکہ مرکزی اپیلوں پر سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔