تازہ تر ین

یہ سیا ست نہیں ملکی اداروں کے ساتھ تما شا ہے….اہم سیاسی رہنما کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا پاکستان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ غیر ملکیوں کے ہاتھ جا چکے تھے جو تشویشناک تھا۔ ماضی کی حکومتوں نے اس مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا پرویز مشرف کی حکومت میں جعلی کارڈز والا بہت زیادہ کاروبار چلا۔ ہم دہشت زدہ ماحول سے گزر رہے ہیں۔ ماضی میں پاکستان کی شہریت کو غیر ملکیوں کے حوالے کیا گیا اور بیرون ملک دہشت گردی کے الزام میں لوگ پکڑے گئے جو پاکستانی نہیں تھے نام پھر بھی پاکستان کا لگا۔ وزیر داخلہ نے کہا دہشتگردوں سے پاکستانی پاسپورٹ برآ±مد ہونے سے بدنامی ہوئی۔ شناختی کارڈز کی تصدیق کے عمل کو کہا گیا کہ یہ نہ ممکن ہے۔ پاکستان میں ٹھیک کام کرنا مشکل اور غلط کام کرنا آسان ترین ہے۔ 6 ماہ کی کاوشوں کے بعد شناختی کارڈز کی تصدیق کا عمل مکمل کیا۔ موبائلز فون کی سموں کی بھی تصدیق کی اور ساڑھے 9 کروڑ سمیں منسوخ کیں۔ انہوں نے مزید بتایا مجھے نادرا کے اندر سے مسائل کا سامنا ہے لیکن نادرا میں بہت اچھے افسران بھی موجود ہیں۔ 2011 سے پہلے جعلی شناختی کارڈز پر کوئی کام نہیں کیا گیا اور اسی سال 26 جعلی کارڈز بلاک کیے گئے۔ ان کے نام بھی نہیں بتا سکتا کہ کیسے کیسے لوگوں کے شناختی کارڈز بنے اگر نام بتا دئیے تو پاکستان کی بدنامی ہو گی۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا اس سال 2 لاکھ 23 ہزار 512 جعلی کارڈز بلاک کیے جبکہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں ساڑھے 32 ہزار پاسپورٹ منسوخ کیے ہیں۔ جعلی شناختی کارڈز ہماری سلامتی، عزت و وقار کا مسئلہ ہے۔ ملا منصور کا شناختی کارڈ 2005 میں بنا تھا جس کی وجہ سے دباو¿ پاکستان پر آ رہا ہے۔ چودھری نثار نے کہا جعلی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ موجودہ دور میں نہیں بنائے گئے۔ 18 رکنی کمیٹی بنائی ہے جو تمام عمل کی رپورٹ دے گی۔ اگر کسی کا شناختی کارڈ غلط بلاک ہوا ہے تو اس کے لیے ضابطے طے کیے ہیں۔ چودھری نثار نے کہا جعلی شناختی کارڈز بنانے میں ملوث افراد کی پکڑ دھکڑ کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔ اب تک سیکڑوں نادرا ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا گیا یا جیل بھیجا گیا۔ سرکاری ملازمین کا بلاک کیا گیا شناختی کارڈ بحال کر دیا جائے گا جبکہ 1973 سے پہلے کے اراضی ریکارڈ پر بھی شناختی کارڈ بحال کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں سیاست کے نام پرکھچڑی پکائی جا رہی ہے۔ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے سوشل میڈیا پر تصویر جاری کی گئی۔ یہ سیاست نہیں ملکی اداروں کے ساتھ تماشا کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری میں حکومت کا عمل دخل نہیں ہوتا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain