حیدر آباد: (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے خطاب میں اسمبلی توڑںے اور مستعفی ہونے کا اعلان کریں ورنہ ہم اسلام آباد آرہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کا کراچی سے شروع ہونے والا حکومت مخالف لانگ مارچ ٹنڈو آدم سے ہوتا ہوا حیدر آباد پہنچ گیا جہاں فتح چوک پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا، آصفہ بھٹو زرداری بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
بعدازاں حیدرآباد پٹھان کالونی چوک پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہم نئے الیکشن کے لیے تیار ہیں، ابھی تو سندھ سے نکلے ہی ہیں کہ بنی گالا سے چیخ و پکار شروع ہوگئی، وزیراعظم میں ہمت ہے تو آج اپنے خطاب میں اسمبلی توڑنے اور اپنے استعفے کا اعلان کریں ورنہ جیالے آ رہے ہیں استعفی لینے کے لیے۔
بلاول بھٹو نے پیکا آرڈیننس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی خود پر تنقید برداشت نہیں کرسکتا، جو وزیراعظم کو گالی دے گا وہ جیل جائے گا، عمران خان نے چینی چوری کیا، آٹا چوری کیا سب کچھ چھینا ہے عوام سے اور اب سلیکٹڈ جو آرڈیننس لایا ہے اس کے تحت جو سوشل میڈیا پر حکومت کو گالی دے گا وہ جیل جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے اترے ہیں اس سلیکٹڈ سے حساب لینے، حکومت نے صرف سندھ بلکہ چاروں صوبوں کے ساتھ زیادتی کی، عمران خان نے آئینی ترمیم پر ڈاکا مارا، پانی پر ڈاکا مارا، بلوچستان، خیبر پختونخوا کے ساتھ ناانصافی کی، سندھ کے وسائل، فنڈ اور پانی پر تبدیلی سرکار نے ڈاکا مارا ہے، جب سے یہ پی ٹی آئی بجٹ آیا ہے تب سے پیپلز پارٹی احتجاج کر رہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے اسٹوڈنٹس یونین کو بحال کروایا، واحد سندھ حکومت نے آمدنی 25 ہزار کی، نالائق حکومت مہنگائی بڑھانے کے سوا کچھ نہیں کررہی، ہمارا مارچ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ہے، ایک ہی جماعت ہے جو مزدوروں کے ساتھ کھڑی ہے وہ پیپلز پارٹی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ سلیکٹڈ کو گھر بھیجا جائے۔