اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے وفاقی حکومت سے اختلافات کے بعد بلاول بھٹو زرداری حلف اٹھائے بغیر نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن روانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطاق پاکستان پیپلز پارٹی کو متحدہ اپوزیشن کی مشترکا جدوجہد سے بننے والی نئی وفاقی حکومت سے تحفظات ہونے لگے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو وفاقی کابینہ میں وزارت خارجہ کا حلف لینے کے بجائے لندن روانہ ہوگئے۔
بلاول بھٹو زرداری پارٹی تحفظات کا اظہار برطانوی دارالحکومت میں مقیم مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سامنے رکھیں گے اور وطن واپسی پر ہی وزارت کے حلف کا فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کا اگلا صدرِ پاکستان کون ہوگا اس کے نام پر حتمی مشاورت کی جائے گی اور صدر مملکت عارف علوی کے مواخذے /قومی اسمبلی میں اراکین کی تعداد کے بعد آئینی امور پر بھی مشاورت کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور بلاول کی ملاقات میں اسمبلیوں کی مدت کے حوالے سے اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحفظات پر بھی بات چیت ہوگی جب کہ چیئرمین پی پی پی سینٹ چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کو صدر پاکستان بنانے کی خواہش کا اظہار کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی ملک میں موجود قیادت نے صدر مملکت کے عہدے کے نام پر اعلان نوازشریف کی رضا مندی سے مشروط کیا تھا جس کے بعد بلاول بھٹوزرداری نے لندن جانے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ بلاول بھٹو سے متعلق سوشل میڈیا پر مختلف افواہیں زیر گردش ہیں کہ بلاول نے شہباز شریف سے مکمل اختیارات کیساتھ وزارت خارجہ مانگی ہے۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ بلاول بھٹو عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور محسن داوڑ کو وزارتیں ملنے کے بعد حلف اٹھانا چاہتے ہیں۔