تازہ تر ین

حکومت کا ”فوجی عدالتوں “ بارے اہم اعلان۔۔۔

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ اور اعداد شمار تاحال پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیے جا سکے ۔فوجی عدالتوں پرسیاسی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے پر حکومت نے اے پی سی بلانے پر غور شروع کر دیا ، بصورت دیگر دہشتگردی کے خاتمہ اور دہشتگردوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پرفیصلے جاری کرنے کے لیے خفیہ فوجی کورٹس کے کام کرنابھی زیر غور ہے ، ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں پر تاحال تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتفاق رائے نہ ہو سکا ،فوجی عدالتوں کی باقاعدہ پارلیمنٹ سے از سرنو فعال ہونے کی منظوری لینا ضروری ہے ، لیکن پیپلزپارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی ، جے یو آئی ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی ، جماعت اسلامی ، ایم کیو ایم مخالفت کر رہی ہیں جبکہ حکومتی جماعت مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق ، تحریک انصاف فوجی عدالتوں کے دوبارہ فعال ہونے کے حق میں ہیں ۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ فوجی عدالتیں جمہوریت کے منافی ہیں تاہم وہ فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے اعداد و شمار سامنے آنے پر اس پر غور و خوض کرنے کے لیے تیار ہیں کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے فوجی عدالتوں کی حمایت کی جائے ۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں رائے لینے کے لیے متعدد میٹنگز ہو چکی ہیں تا کہ پارلیمنٹ میں اوپن بحث سے پہلے اتفاق رائے ہو جائے ، لیکن تاحال نہ ہی قومی اسمبلی ،سینٹ اجلاس میں فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سے کوئی رپورٹ پیش ہو سکی نہ ہی واضح اعداد و شمار سامنے رکھ کر سیاسی جماعتوں کی رائے لی گئی انہیں اعتماد میں لیا گیا ، ذرائع کے مطابق پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی حکومت کی طرف سے ضروری تھا کہ فوجی عدالتوں میں دہشتگردی کے مقدمات کو دوسری عدالتوں کے ساتھ موازنہ کیا جاتا اور اس حوالے سے مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں واضح کارکردگی کو سامنے رکھ کر اعتماد میں لے کر متفقہ رائے لی جاتی کہ فوجی عدالتوں کو دوبارہ از سر نو فعال کرنا ضروری اور حالات کا تقاضا ہے ۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain