اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر عارف علوی نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کو غیر منصفانہ بل پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف دائر گیس کمپنی کی درخواست مسترد کردی۔
صدر مملکت نے کہا کہ گیس کمپنی شہری سے بلاجواز بل، میٹر کی قیمت وصول کر کے بدانتظامی کی مرتکب ہوئی،گیس کمپنی نے پشاور کے شہری کو 44 ہزار روپے سے زائد کا بل بلاجواز چارج کیا۔شہری کا گیس میٹر فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں خراب ہوا، صارف کی کوئی غلطی نہیں، شکایت کنندہ نے اپنے میٹر کو پہنچنے والے نقصان کی ایف آئی آر بھی درج کرائی،یہ میٹر کو نقصان پہنچنے کا معاملہ ہے نہ کہ میٹر سے چھیڑ چھاڑ کا معاملہ ہے ۔ گیس کمپنی کی رپورٹ میں بھی شہری کی جانب سے گیس معاہدے کی خلاف ورزی کا ذکر نہیں، شہری کی باضابطہ درخواست کے بعد کمپنی نے گیس میٹر تبدیل کیا، گیس کمپنی اوگرا قواعد و ضوابط کے مطابق گیس میٹر 5 دن کے اندر مقامی لیبارٹری کو بھیجنے میں ناکام رہی۔میٹر ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد مقامی لیبارٹری کو بھیجا گیا، کمپنی کے پاس جرمانہ عائد کرنے کا اختیار نہیں ، یہ ایک مجاز عدالت کا دائرہ کار ہے،میٹر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی مدت غیر معین ہونے پر صرف ایک سال تک کا بل وصول کیا جا سکتاہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاملے میں میٹر کے نقصان کی مدت 20 دن متعین ہو چکی تھی،کمپنی نے اوگرا کے وضع کردہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی میں صارف کو زائد بل دیا،کمپنی بدانتظامی کی مرتکب ہوئی ، سوئی ناردرن گیس کی درخواست مسترد کی جاتی ہے،کمپنی فیصلے کے 30 دنوں کے اندر وفاقی محتسب کو حکم کی تعمیل کی اطلاع دے۔
یاد رہے کہ پشاور کے رہائشی ارباب گل محمد نے کمپنی کی جانب سے 44,525 روپے کی غیر منصفانہ بلنگ کا الزام لگایا تھا،شہری کے میٹر کو دو مقامی گروہوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں نقصان پہنچا تھا،گیس کمپنی نے شہری کو 9 ہزار روپے کے میٹر چارجز سمیت 44 ہزار روپے سے زائد کا بل چارج کیا۔ شہری کے وفاقی محتسب سے رابطہ کرنے پر محتسب نے شہری کے حق میں حکم صادر کیا ۔گیس کمپنی نے وفاقی محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی جو مسترد کر دی گئی۔