نیویارک: (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ کرے کہ وہ اسلام فوبیا پر خصوصی ایلچی یا کم از کم ایک فوکل پرسن مقرر کریں. اسلام فوبیا دینا بھر میں تشویشناک حد تک پہنچ گئی ہے.
بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ “سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ اسلامو فوبیا یورپ میں سیاسی میدان میں مضبوط ہو رہا ہے، جو بالآخر نئے قوانین اور پالیسیوں جیسے امتیازی سفری پابندیوں اور ویزا پابندیوں کے ذریعے اسلامو فوبیا کو ادارہ جاتی شکل دے رہا ہے.
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے گزشتہ سال او آئی سی ممالک کی جانب سے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ تاریخی قرارداد کو منظور کیا تھا، جس میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا تھا. وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس تجویز سے پیدا ہونے والی رفتار کو برقرار رکھا جانا چاہیے.
“آج، اس قسم کے اسلامو فوبیا کا ایک بدترین مظہر ہندوتوا سے متاثر ہندوستان میں ہے، “انہوں نے کہا، “مسلمانوں کے خلاف نفرت کے نظریے سے متاثر ہو کر حکمران بی جے پی-آر ایس ایس حکومت نے اپنا پرانا منصوبہ ترک کر دیا ہے. ہندوستان کے اسلامی ورثے کو مٹانا اور ہندوستان کو ایک منفرد ہندو ریاست میں تبدیل کرنا انکا منشا ہے.”
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ”اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ یورپ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ اچھی طرح سے دستاویزی ہیں. اسلام فوبیا کا صنفی پہلو بھی نمایاں ہو رہا ہے، جس کی وجہ مسلمان لڑکیوں اور خواتین کے لباس پہننے کے طریقے اور اس عام تاثر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ مسلمان خواتین مظلوم ہیں اس لیے انہیں ‘آزاد’ کر دیا جانا چاہیے.”