تازہ تر ین

قومی پرچم سرنگوں….مارکیٹیں بند….یوم سوگ

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے ،خصوصی نامہ نگار ،کرائم رپورٹر) مال روڈ پر دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) احمد مبین اور قائم مقام ڈی آئی جی ایس ایس پی زاہد محمود گوندل سمیت 16افراد شہید ہوگئے جب کہ95 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں پولیس اہلکار اور ٹریفک وارڈنز بھی شامل ہیں۔ واقع کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ سے جاں بحق ہونے والے افراد سمیت زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں پہنچایا ،سکیورٹی اداروں پاک فوج اور رینجر نے علاقہ کا محاصرہ کرتے ہوئے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کراتے ہوئے پورے علاقہ کی جیوفینسنگ شروع کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مال روڈ پر چیئرنگ کراس کے قریب ادویہ ساز کمپنیوں اور میڈیکل سٹورز کے مالکان کا احتجاج جاری تھا کہ اس دوران 6 بج کر 7 منٹ پر زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد جائے وقوعہ پر بھگدڑ مچ گئی جب کہ دھماکے کی جگہ آگ لگ گئی اور دھواں اٹھنے لگا۔ دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار اور ٹریفک وارڈنز سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے جن میں بعض شدید زخمی ہوئے ہیں، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کے قریب موجود لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنا شروع کردیا جب کہ ریسکیو اہلکاروں نے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہیں اور زخمیوں کو گنگارام اور میو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ دھماکے کے بعد لاہور بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیا گیا ہے۔ دھماکے کے وقت سی سی پی او لاہور امین وینس، ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین اور قائم مقام ڈی آئی جی آپریشنز ایس ایس پی زاہد نواز گوندل جائے وقوعہ کے قریب پولیس نفری کے ہمراہ موجود تھے اور اس دوران دھماکا ہوگیا، ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل دھماکے کی زد میں آکر شدید زخمی ہوئے جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ سی سی پی او لاہور نے ڈی آئی جی ٹریفک لاہور احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ ریسکیو حکام کی جانب سے 2 اعلیٰ پولیس افسران سمیت 13 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اہلکاروں نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے، عوام کو دھماکے کی جگہ سے دور کردیا گیا جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی جائے وقوعہ پر طلب کرلیا گیا ہے۔ پاک فوج کے دستے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور جائے وقوعہ کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا ہے۔جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد ٹریفک وارڈن نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر سوار شخص نے خود کو گاڑی سے ٹکرایا جس سے زور دار دھماکا ہوا اور موٹرسائیکل میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ ابتدائی پولیس تفتیش کے دوران معلوم ہو ا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا جس میں ایک پیدل شخص نے کیمسٹ ایسوسی ایشن سے پولیس کے ہونے والے مذاکرات کے دوران آکر خود کو دھماکہ سے اڑا لیا تاہم ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید کے مطابق دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین زیدی اور قائم مقام ڈی آئی جی آپریشن لاہور زاہد محمود گوندل سمیت 10 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ دھماکے کے 18 زخمی میو اسپتال، 30 گنگا رام اسپتال اور سروسز اسپتال میں 6 زخمیوں کو لایا گیا ہے جن میں سے میو اور گنگا رام میں بعض افراد کی حالت تشویشناک ہے جن کی جان بچانے کی پوری کوششیں کی جارہی ہیں۔ سی سی پی او امین وینس نے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ احمد مبین چیئرنگ کراس لاہور پر ٹریفک کو رواں رکھنے کی کوشش کررہے تھے جہاں احتجاج کے باعث ٹریفک جام تھا‘ احمد مبین اس سے قبل ایس ایس پی سی ٹی ڈی بھی رہے ہیں۔ دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ پر میڈیا ورکرز اور پولیس اہلکار بھی موجود تھے جو بری طرح زخمی ہوئے۔ لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ قومی پرچم سرنگوں کردیا گیا پنجاب حکومت نے 3روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے قریب دھماکے کی ذمہ داری کالعدم جماعت احرار نے قبول کرلی ہے جس میں اب تک 16 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم تنظیم جماعت احرار کے ترجمان نے لاہور دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بیان جاری کردیا ہے۔ جماعت احرار طالبان سے علیحدہ ہونے والا انتہا پسندوں کا دھڑا ہےمال روڈ لاہور دھماکے پر پنجاب حکومت نے آج منگل کو سطح پر ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ر ہے گا، تاجر تنظیموں نے بھی آج دکانیں اور مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کردیا۔وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے لاہور کے مال روڈ پر خود کش بم دھماکے پر آج (منگل کو)سرکاری سطح پر یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا، صوبہ بھر کی سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ خادم اعلی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں شہید ہونیوالوں کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔آل پاکستان انجمن تاجران نے بھی یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے آج مارکیٹیں اور دکانیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔مجلس وحدت المسلمین نے بھی لاہور میں دہشت گردی کے واقعے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain