تازہ تر ین

فضل الرحمن کا حکومت پر دباﺅ بڑھانے کیلئے اہم اعلان

لاہور(حسنین اخلاق)پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے منعقد کی جانے والی اے پی سی کا مقصد جہاں ملک میں ایک بار پھربننے والی ملٹری کورٹس کی توسیع کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ موقف کی تشکیل رہا وہیں اس میں شریک جماعتوں کے قائدین نے اپنے اپنے ایجنڈے کے ساتھ شرکت کی کانفرنس میں شریک جے یوآئی -ف کے قائد مولانا فضل الرحمن دوروز قبل وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا اصلاحات کے بعد فاٹا اصلاحات کی مخالفت پراپنے موقف پر اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا تاکہ حکومت پر دباﺅ بڑھایا جاسکے اس بارے میں ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت نے جے یوآئی کے موقف کو درست تسلیم نہیں کیا اور سابق صدر آصف علی زرداری نے تو مولانا کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فاٹا اصلاحات پر اپنے تحفظات کی بجائے اصلاحات میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ انہیں بہتر بنایا جاسکے جبکہ فاٹا کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی جے یوآئی کے موقف کو کانفرنس میں کاﺅنٹر کرتے نظر آئے سیاسی امور کے ماہرین کے مطابق اس کانفرنس میں سب سے اہم کامیابی دراصل فاٹا اصلاحات پر شاہ جی گل آفریدی کے موقف پر تقریبآٍ تمام جماعتوں کی تائید ہی رہی۔اسی طرح پاکستان مسلم لیگ کے قائد چوہدری شجاعت آئندہ عام انتخابات میں مشترکہ اپوزیشن الائنس یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تجویز کے ساتھ دیگر جماعتوں کے قائدین سے گفتگو کرتے رہے اور اس حوالے سے بعلوم ہوا ہے کہ پی پی پی کے ساتھ ساتھ اے این پی ،بی این پی اور جمہوری وطن پارٹی کی جانب سے مثبت جواب آیا ہے جس کے بعد آئندہ کچھ روز میں مسلم لیگ ق کے قائدین کی ان جماعتوں کے لیڈران سے کچھ اور بھی ملاقاتیں بھی متوقع ہیںجبکہ سینیٹر حاصل بزنجو کی تمام توجہ اس ماہ سے ملک میں شروع ہونے والی مردم شماری پر مرکوز رہی اور وہ اپوزیشن قائدین سے اس حوالے سے ہی گفتگو کرتے رہے اور اپنی جماعت کے تحفظات پر سیاسی قائدین کو اعتماد میں لیتے رہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے آصف علی زرداری سے ملاقات میں حکومت کے خلاف اپوزیشن کے گرینڈ الائنس پر بات کی جس پر انہیں پی پی پی کے قائد نے درخواست کی کہ وہ پہلے اس حوالے سے اپنے اتحادی عمران خان کو سمجھائیں جن کی اس کانفرنس سے عدم شرکت سے براہ راست حزب اختلاف کی اہم ملکی امور پر مشترکہ موقف کو نقصان پہنچا شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذاتی اور جماعتی حیثیت میں شریک ہوئے ہیں اور اگر سابق صدر اپنی حمایت واپس لیتے ہیں تو وہ ان کے ساتھ مشترکہ جدوجہد پر تیار ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain