اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ن لیگ کے ایم این اے جاویدلطیف اور پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی مرادسعیدکیخلاف یہ پہلی کارروائی نہیںہوگی اس سے پہلے سپیکر سردارایاز صادق نے مئی 2016ءمیں مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی اسدالرحمن پر بھی تقریباً ایک ہفتے کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت پر پابندی لگائی تھی، اسد الرحمن نے سپیکرکے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔ سا سے قبل ذوالفقار علی بھٹو کے دورمیں 14 نومبر 1975ءکو بھی چوتھی آئینی ترمیم کے موقع پر اس وقت کے سپیکر صاحبزادہ فاروق علی نے سارجنٹ کو حکم دیکرچودھری ظہور الٰہی، محمود علی قصوری، ملک سلیمان اور دیگر اپوزیشن رہنماﺅں کو ایک دن کیلئے معطل کر دیا تھا، 80ءکی دہائی میں سپیکر حامد ناصرچٹھہ نے مخدوم جاوید ہاشمی کو وزیراعظم کے خلاف بولنے پر ایوان سے باہرجانے کاحکم دیا تھا، جب جاوید ہاشمی ایوان سے باہر نہیںگئے تو سپیکرنے سارجنٹ کی مدد سے انہیںایوان سے باہر نکال دیا تھا۔