تل ابیب: اسرائیلی فوجی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بن کر مغربی کنارے کے ابن سینا اسپتال میں داخل ہوئے اور 3 فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان تینوں فلسطینی نوجوانوں کا تعلق حماس کے اُس سیل ہے جو اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی شناخت محمد، باسل الغزاوی اور محمد جلامنہ کے ناموں سے ہوئی ہے جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتال کے فلور پر ڈاکٹرز اور نرسز کے بھیس میں چند افراد داخل ہوتے ہیں اور کوٹ اتار کر اسلحہ نکال لیتے ہیں۔
یہ مسلح افراد ایک کمرے میں داخل ہوکر بستر پر لیٹے دو فلسطینی نوجوانوں پر گولیاں برسا دیتے ہیں جب کہ ایک اور فلسطینی نوجوان کو پکڑ کر فرش پر بٹھا دیتے ہیں اور بعد ازاں اسے بھی قتل کردیتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال میں بھیس بدل کر داخل ہونے والے مسلح افراد ان کے اسپیشل سیکیورٹی فورسز کے کمانڈوز تھے جو اسرائیل پر حملوں کے ذمہ دار افراد کو ’’سزا‘‘ دینے آئے تھے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار 637 ہوگئی جب کہ 65 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔