خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں بیٹے کی خواہش رکھنے والے شخص نے جڑواں پیدا ہونے والی نوزائیدہ بیٹیوں کو مبینہ طور پر پانی میں ڈبو کر قتل کر دیا۔
کوہاٹ پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ کوہاٹ کے نواحی علاقے خرماتو میں تھانہ بلی ٹنگ کی حدود میں پیش آیا ہے اور پولیس نے ایف آئی ار درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
تھانہ بلی ٹنگ کے محرر سمیع الرحمن نے وی نیوز کو فون پر بتایا کہ واقعہ 25 جولائی کو پیش آیا تھا جس کے بعد ملزم نے بچیوں کو دفنا دیا تھا۔ انہوں نے بتایا ملزم کا تعلق میانوالی سے ہے اور وہ کوہاٹ میں مقامی زمیندار کے ہاں مویشی بانی کا کام کرتا تھا۔
ملزم نے بچیوں کو پانی کی ٹنکی میں ڈبو کر قتل کیا، پولیس
محرر سمیع الرحمن نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع پولیس کو ایک مخبر کے ذریعے ملی جس کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی اور بچیوں کے والد کو حراست میں لے لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے بچیوں کو قتل کے بعد حادثہ قرار دے کر دفنا دیا تھا اور کسی کو خبر تک نہیں ہوئی تھی تاہم بعد میں پتا چل گیا کہ نوزائیدہ بچیوں کو قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کر لیا اور پولیس کو بتایا کہ ایک ماہ قبل اس کے ہاں جڑواں بیٹیوں کی پیدائش ہوئی تھی جس پر وہ خوش نہیں تھا۔ ملزم نے بتایا کہ ایک تو اسے بیٹیاں پسند نہیں اور دوسرے غربت کے باعث بھی وہ خاصا پریشان تھا۔
پولیس افسر نے ملزم کے ابتدائی بیان کا حوالہ دے کر بتایا کہ اس نے بیوی سے چھپ کر نوزائیدہ بچیوں کو پانی کی ٹنکی میں پھینک کر مار دیا تھا جس کے بعد اس نے خود ہی شور مچایا کہ بچیاں کہیں غائب ہوگئیں اور بیوی کے ساتھ مل کر تلاش شروع کردی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم کافی تلاش کے بعد خود ہی ٹنکی کے پاس گیا اور شور مچایا کہ بچیاں ڈوب گئی ہیں۔
راتوں رات دفنا دیا
پولیس نے بتایا کہ واقعے کے بعد ملزم نے پولیس کے ڈر سے بچیوں کو کوہاٹ میں ہی راتوں رات مقامی افراد کی مدد سے دفنا دیا تھا اور مکمل خاموشی اختیار کرلی جبکہ پولیس کو مقامی مخبر نے اطلاع دی جس پر پولیس نے تحقیقات شروع کر دی۔
قبر کشائی، پوسٹ مارٹم
پولیس نے قانونی تقاضے پورا کرنے کے بعد قبر کشائی کرکے لاشیں نکال کر پوسٹ مارٹم کروالیا۔ پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نوزائیدہ بچیوں کی موت کی وجہ پھیپھڑوں میں پانی جانا ہے۔ پولیس نے میڈیکل رپورٹ کے بعد ایف آئی آر میں والد کو نامزد کر دیا۔ ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔