انگلینڈ: ماہرین صحت کے مطابق ایک تہائی سے زیادہ دماغی امراض میں مبتلا افراد اہم طبی جانچ حاصل نہیں کرپاتے۔
نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ آکسفورڈ شائر میں شدید دماغی بیماریوں میں مبتلا ایک تہائی سے زیادہ لوگوں کے صحت کے وہ تمام اہم ٹیسٹ نہیں ہوپاتے جو انہیں کروانے چاہئیں۔
دماغی صحت کے مرکز نے کہا کہ جن لوگوں کو اسکیزوفرینیا، سائیکوسس یا شخصیت کے عارضے جیسے طبی مسائل لاحق ہوتے ہیں ان کی عام آبادی کے مقابلے میں 20 سال پہلے موت ہو سکتی ہے۔
این ایچ ایس انگلینڈ کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ آکسفورڈشائر میں تمام 6,175 مریضوں میں سے 3,925 شدید ذہنی بیماری کے رجسٹر پر ہیں جنہوں نے سال کے اوائل سے مارچ تک تمام مطلوبہ طبی چیک اپ کروائے جبکہ باقیوں نے نہیں کروائے۔
یہ 64 فیصد کی شرح بنتی ہے جو کہ گزشتہ سال سے نمایاں طور پر 49 فیصد سے زیادہ ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ حتی الامکان تمام مریضوں کو سالانہ بنیاد پر صحت کی جانچ کے لیے شامل کیا جانا چاہیے جس میں خون اور پیشاب کے ٹیسٹ، الکوحل، تمباکو نوشی، اور باڈی ماس انڈیکس کے جائزے شامل ہیں۔