جارجیا: حال ہی میں پایا گیا ہے کہ 10 سالوں کے دوران صرف امریکا میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 20 فیصد بڑھ گئی ہے۔
ایک نئی تحقیق کی رپورٹ کے مطابق 2012 سے 2022 کے درمیان امریکا میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کی شرح میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں عمر، نسل، آمدنی کی سطح، موٹاپا، ورزش کی کمی اور میٹابولک بیماریاں اس مرض کے پھیلاؤ میں کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔
یونیورسٹی آف جارجیا کے کالج آف ایگریکلچرل اینڈ انوائرمنٹل سائنسز میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم اور سرکردہ محقق سلکشن نیوپین نے کہا کہ امریکا میں ذیابیطس کا مرض روز بروز بڑھ رہا ہے اور آنے والے سالوں میں اس میں مزید اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ذیابیطس پر تقریباً 412 بلین ڈالر لاگت آتی ہے جس میں طبی اخراجات شامل ہیں۔ نیوپین نے یونیورسٹی کی ایک نیوز ریلیز میں مزید کہا۔ یہ ایک بہت بڑی رقم ہے اور یہ بڑھنے والی ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں ذیابیطس کی تشخیص ہوررہی ہے۔
محققین نے رپورٹ میں یہ بھی پایا کہ عمر ایک اہم عنصر ہے جس میں درمیانی عمر کے لوگوں اور بزرگوں کو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔