اسلام آباد(ویب ڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے نواز شریف اداروں، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بچانے کے لیے استعفیٰ دیں اور اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ اداروں کو بچانا چاہتے ہیں یا اقتدار کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جب پارلیمنٹ پر برا وقت آیا، پارلیمنٹ اور جمہوریت کمزور ہو رہے تھے اور حکمران استعفیٰ دے رہے تھے تو پیپلز پارٹی نے نواز شریف سے کہا کہ استعفیٰ دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس سے پارلیمان اور جمہوریت کمزور ہوگی، ہمیں ہمیشہ فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیا گیا اور کہا گیا کہ ہم نواز شریف کو بچا رہے ہیں مگر وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت اور اداروں کا ساتھ دیا، ادارے ریاست اور پاکستان کے عوام کی طاقت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کل ادارے نے کھل کر فیصلہ دیا ہے لیکن اگر کوئی بات نہیں سمجھتا، یا طاقت کے بل پر نہیں مانتا تو پھر ہماری مجبوری ہے اور ہمیں احتجاج کرنا پڑ رہا ہے، کل سپریم کورٹ کے 2 ججز نے واضح فیصلہ دیا لیکن باقی ججز نے یہ نہیں کہا وہ اس بات سے متفق نہیں بلکہ انہوں نے صرف جے آئی ٹی بنانے کا کہا، جے ا?ئی ٹی ہمارے لیے شرم کی بات ہے، 19 گریڈ کے آفیسر سے کہا گیا ہے جس سے تم تنخواہ لیتے ہواس کی تحقیقات کرو، یہ کونسی تحقیقات ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی سے ریاستیں مضبوط ہوتی ہیں لیکن اگر ادارے اس طرح کے فیصلے دیں جو قابل قبول نہ ہوں تو افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم اس جے ا?ئی ٹی کو نہیں مانتے، جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے 3 بڑے ججز یا پھر ہائی کورٹس کے چاروں چیف جسٹس پر بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب ہم نے نواز شریف سے کہا کہ استعفیٰ نہ دو لیکن آج کہہ رہے ہیں کہ استعفیٰ دو، اداروں، جمہوریت اور پارلیمنٹ کو بچاو¿، ہم حکومت کو ختم کرنے کا نہیں کہہ رہے لیکن اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ اداروں کو بچانا چاہتے ہیں یا اقتدار کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔