پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ ایک طرف ضلع کرم بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے تو دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت صوبے سے لاپتہ ہے، بدامنی کے دوران حکومت کا خاموش تماشائی بننا دہشت گردوں کا اتحادی بننے کے مترادف ہے۔
تین دنوں میں 80 شہری قتل ہوچکے، لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں، امن و امان کا قیام صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے لیکن پی ٹی آئی کی صوبائِی حکومت شہریوں کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ثابت ہوچکی ہے، ضلع کرم میں پی ٹی آئی حکومت کی مجرمانہ غفلت کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے بھی ضلع کرم کی صورتحال پر رپورٹ طلب کی ہے، دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن کے موقع پر خواتین پر ہر قسم کے تشدد کی روک تھام کیلیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انھوں نے خواتین کو خودمختار بنانے اور ان کی حفاظت، وقار اور حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پیپلز پارٹی صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنا کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینے کے لیے پرعزم ہے جہاں خوف، تفریق اور تشدد کی کوئی جگہ نہ ہو۔
پی پی پی چیئرمین نے صنفی بنیاد پر تشدد کے پھیلاؤ پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس کے اسباب کو جامع قانون سازی، سماجی اور ثقافتی اصلاحات کے ذریعے دور کرنے کیلیے فوری اقدامات پر زور دیا۔