تازہ تر ین

9 منٹ کی تالیاں! ’ہوم باؤنڈ‘ میں آخر ہے کیا؟

دُنیا کے سب سے بڑے اور باوقار فلمی میلے کانز فلم فیسٹیول 2025 میں بھارتی فلم ’ہوم باؤنڈ‘ نے اپنی شاندار کہانی، حقیقت پر مبنی موضوع اور دل کو چھو لینے والی اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے۔

فلم کے پریمیئر کے بعد فلمی شائقین نے 9 منٹ تک کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور داد دی، جو فلم کے لیے عالمی سطح پر ایک تاریخی پذیرائی قرار دی جا رہی ہے۔

یہ فلم نیرج گھیوان کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے، جو تقریباً ایک دہائی بعد بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی واپسی کر رہے ہیں۔

فلم کے مرکزی کرداروں میں ایشان کھتر، جھانوی کپور اور وِشال جیٹھوا شامل ہیں، جبکہ اسے کرن جوہر کی معروف پروڈکشن کمپنی دھرما پروڈکشن نے پروڈیوس کیا ہے۔

فلم سے متعلق ایک اہم بات یہ ہے کہ اس کے ایگزیکٹو پروڈیوسر ہالی وڈ کے لیجنڈری پروڈیوسر مارٹن سکورسیسی ہیں۔

مارٹن سکورسیسی نے گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’میں نے نیرج کی پہلی فلم مسان 2015 میں دیکھی تھی اور مجھے یہ بہت پسند آئی تھی، اس لیے جب مجھے ان کی دوسری فلم کا پروجیکٹ ملا تو مجھے تجسس ہوا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’مجھے کہانی اور اس میں دکھائے جانے والے ثقافتی پہلوؤں نے متاثر کیا اور اسی لیے میں اُن کی مدد کے لیے تیار ہوا تھا، نیرج نے ایک نہایت ہی خوبصورت فلم بنائی ہے بلکہ اس فلم کے ذریعے انہوں نے انڈین سنیما کی خدمت کی ہے۔‘

فلم کی کہانی

فلم ’ہوم باؤنڈ‘ شمالی بھارت کے ایک پسماندہ گاؤں کی کہانی ہے، جہاں دو نوجوان دوست، ایک دلت (چندن کمار) اور دوسرا مسلمان (محمد شعیب علی) سماجی مشکلات سے گزررہے ہوتے ہیں۔

دونوں کو ذات پات اور مذہب کے سبب قدم قدم پر ذلت، امتیازی سلوک اور تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنے گاؤں، سماج اور ملک سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، اسی لیے روزگار کی تلاش میں باہر جانے کے بجائے وہیں کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

تاہم حالات کی وجہ سے انٹر کے بعد تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے اور آخری اُمید کے طور پر دونوں پولیس کانسٹیبل بننا چاہتے ہیں۔

فلم ان کی جدوجہد، قربانی، خوابوں اور پولیس فورس میں شامل ہونے کی انتھک کوششوں کو انتہائی سچائی اور جذباتی انداز میں پیش کرتی ہے۔

کانز میں فلم کی اسکریننگ کے موقع پر ہدایتکار نیرج گھیوان، پروڈیوسر کرن جوہر، اور مرکزی اداکار موجود تھے، وہاں موجود ناظرین میں سے بہت سے لوگوں کو اس فلم کے پریمیئر کے بعد آنسو پونچھتے ہوئے دیکھا گیا۔

 نیرج گھیوان اور ان کی ٹیم کو کھڑے ہو کر  کئی منٹس تک تالیاں بجا کر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ہدایتکار نیرج گھیوان کا تعلق دلت برادری سے ہے اور وہ پہلے بھی سماجی عدم مساوات اور ذات پات کے موضوعات پر فلم ’مسان‘ کے ذریعے داد سمیٹ چکے ہیں۔

’ہوم باؤنڈ‘ کی انسپریشن نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون ’ٹیکنگ امرت ہوم‘ سے لی گئی، جس میں کورونا کے دوران دیہی نوجوانوں کی زندگی اور مشکلات کو اجاگر کیا گیا تھا۔

نیرج گھیوان کا کہنا ہے کہ ‘میں چاہتا تھا کہ اعداد و شمار کے پیچھے چھپے انسانوں کی اصل کہانیاں سامنے لائی جائیں۔ دیہات کی زندگی، پسماندہ طبقات کی آواز اور ان کے خواب – یہ سب وہ حقائق ہیں جنہیں فلم کے ذریعے دنیا تک پہنچانا ضروری تھا۔’


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain