پاکستان کو 2025 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) کا نائب صدر منتخب کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی یہ کمیٹی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی نگرانی اور رہنمائی کی ذمہ دار ہے۔
پاکستان نے اقوام مثحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی 1988 کی پابندیوں کی کمیٹی کی سربراہی بھی سنبھال لی ہے، جو طالبان کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کرتی ہے۔
یہ کمیٹی طالبان سے منسلک افراد اور اداروں پر اثاثے منجمد کرنے، سفری پابندیوں اور ہتھیاروں کی پابندی جیسے اقدامات کا نفاذ کرتی ہے جو افغانستان میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستان اس کے علاوہ دو غیر رسمی ورکنگ گروپس کی مشترکہ سربراہی بھی کرے گا، ایک دستاویزی اور طریقہ کار کے معاملات پر اور دوسری عام پابندیوں کے معاملات پر ہے۔